Picture Gallery 2020

راولپنڈی
سینئر جج سپریم کورٹ جسٹس غلام مصطفی مغل کے اعزاز میں صدر سپریم کورٹ بار فاروق مہناس ایڈووکیٹ کی جانب سے دیئے گئے اعشایہ میں چیف جسٹس آزاد کشمیر جسٹس راجہ سعید اکرم خان ، چیف جسٹس ہائی کورٹ آزاد کشمیر جسٹس اظہر سلیم بابر ، سینئر جج ہائی کورٹ جسٹس محمد شیراز کیانی ، چیف الیکشن کمشنر جسٹس(ر) عبدالرشید سلہریا, وائس چیئرمین بار کونسل آزاد کشمیر جاوید شاہد ایڈووکیٹ ، صدر ہائی کورٹ بار راجہ آصف ایڈووکیٹ ، جنرل سیکرٹری ہائی کورٹ بار واجد حسین مرزا ایڈووکیٹ، جوائنٹ سیکرٹری سپریم کورٹ بار مقصود سلہریا ایڈووکیٹ ، ممبران  بار کونسل،ممبران سپریم کورٹ بار و دیگر نے شرکت کی.
راولپنڈی  25 دسمبر 2020
سینئر جج سپریم کورٹ آزاد جموں و جسٹس غلام مصطفی مغل کے اعزاز میں آزاد کشمیر بھر کی ڈسٹرکٹ جوڈیشری کی جانب سے شاندار الوداعی تقریب کا انعقاد کیا گیا ۔ تقریب سے چیف جسٹس آزاد جموں وکشمیر جسٹس راجہ سعید اکرم خان, سینئر جج سپریم کورٹ آزاد جموں و کشمیر جسٹس غلام مصطفی مغل ، چیف جسٹس عدالت العالیہ آزادکشمیر جسٹس اظہر سلیم بابر، سینئر جج عدالت العالیہ جسٹس محمد شیراز کیانی، چیرمین ٹیکس ٹربیونل لیاقت شاہین،  عبدالخالق عتیق قاضی نے خطاب کیا. تقریب میں رجسٹرار سپریم کورٹ شیخ راشد مجید، آزاد کشمیر بھر سے ڈسٹرکٹ و سیشن ججز صاحبان، ضلعی قاضی صاحبان، ایڈیشنل سیشن ججز، سینئر سول ججز، سول ججز، تحصیل قاضی صاحبانِ، ایڈیشنل رجسٹرار ہائی کورٹ ریاض شفیع، ڈپٹی رجسٹرار لیاقت میر، وائس چیئرمین بار کونسل آزاد کشمیر چوہدری جاوید شاہد ایڈووکیٹ، صدر سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن آزادجموں وکشمیر فاروق مہناس ایڈووکیٹ، صدر ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن آزادجموں وکشمیر راجہ آصف ایڈووکیٹ ،جنرل سیکرٹری ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن آزادجموں وکشمیر واجد مرزا ایڈووکیٹ، ممبران بار کونسل، ممبران بار ایسوسی ایشنز آزاد کشمیر نے شرکت کی. تقریب کے آغاز پر جسٹس غلام مصطفی مغل کو آزاد کشمیر جوڈیشری نے عظیم عدالتی خدمات پر کھڑے ہو کر ایک منٹ سلوٹ پیش کیا. تقریب سے چیف جسٹس آزاد جموں وکشمیر جسٹس راجہ سعید اکرم خان نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ  جسٹس غلام مصطفی مغل کی الوداعی تقریبات میں آزاد کشمیر بھر میں جانے کا اتفاق ہوا، جسٹس غلام مصطفی مغل کو جو محبت آزاد کشمیر بھر کے ججز و وکلا نے دی اس کی مثال نھیں ملتی، انھوں نے کہا کہ جس طرح آج آزاد کشمیر بھر کی ڈسٹرکٹ جوڈیشری نے الوداعی تقریب منعقد کی اس پر ضلعی عدلیہ کا شکر گزار ہوں، تقریب کے مہمان خصوصی جسٹس غلام مصطفی مغل نے کہا کہ  ڈسٹرکٹ جوڈیشری کی جانب سے جس محبت کا اظہار کیا گیا ساری زندگی نھیں بھولا سکتا، انھوں نے ڈسٹرکٹ جوڈیشری سے مخاطب ہو کر کہا کہ ججز کو قانون پر مہارت ہونی چاہیے، قانون پر مہارت ہو گئی تو ججز کے اندد خود اعتمادی پیدا ہو گئی، ضلعی عدالتوں میں بہت قابل ججز موجود ہیں. جب بھی لائق جج کا لکھا فیصلہ پڑھا فون کر کے حوصلہ افزائی کی، انھوں نے کہا کہ میں نے بطورِ چیف جسٹس ہائی کورٹ ہمیشہ ضلعی عدلیہ کے ججز کا تبادلہ کرتے ہوئے اس بات کا خیال رکھا کہا انھیں مشکلات پیش نہ آئیں، ججز کو سہولیات ہوں گی تب ہی اچھے فیصلے کر سکیں گے، انھوں نے کہا کہ میں آج بھی حکومت سے یہ کہتا ہوں سیکرٹری قانون، کسٹوڈین، ڈپٹی کسٹوڈین جیسی آسامیاں عدلیہ کو واپسی ملنی چاہیے، انھوں نے کہا کہ سروس کے دوران کسی کی دل آزاری ہوئی ہو تو آپ سے اور اللہ رب العزت سے معافی کا طلبگار ہوں، انھوں نے آج کی تقریب منعقد کرنے پر کہا کہ اس تقریب سے بہت حوصلہ افزائی ہوئی، موقع ملا تو نہ صرف ڈسٹرکٹ جوڈیشری بلکہ وکلا کے لیے بھی تربیت کا آغاز کریں گے، چیف جسٹس عدالت العالیہ آزادکشمیر جسٹس اظہر سلیم بابر نے کہا کہ جسٹس غلام مصطفی مغل کے اعزاز میں الوداعی تقریب منعقد کرنے پر ڈسٹرکٹ جوڈیشری کو مبارک باد پیش کرتا ہوں اور جسٹس غلام مصطفی مغل کا شکریہ ادا کرتا ہوں جنھوں نے دعوت قبول کی، جسٹس محمد شیراز کیانی نے کہا کہ جسٹس غلام مصطفی مغل عدالتی تاریخ کے چمکتے ستارے ہیں، چاہے جوڈیشری کے ریفارم کی بات ہو، جوڈیشل آفیسروں کی مراحات کی بات ہو، ان کے فیصلے اور کام تاریخ میں سنہری حروف میں لکھے جاہیں گے، ڈسٹرکٹ ججز کی نمائندگی کرتے ہوئے چیرمین ٹیکس ٹربیونل لیاقت شاہین نے کہا کہ جسٹس غلام مصطفی مغل نے جوڈیشل تاریخ میں جو خدمات دی انھیں کتاب کی شکل میں لکھا جا سکتا ہے جس سے جوڈیشل آفیسر آن رہنمائی حاصل کر سکتے ہیں، قاضی صاحبان کی نمائندگی کرتے ہوئے عبدالخالق عتیق قاضی نے کہا کہ جسٹس غلام مصطفی مغل نے مصروفیات کے باوجود وقت دیا جس پر ان کے شکر گزار ہیں. جسٹس غلام مصطفی مغل نے عدلیہ کے لیے بہت خدمات سر انجام دی جنھیں مدتوں یاد رکھا جائے گا. تقریب میں کرونا کے باعث ایس او پی کو ملحوظ خاطر رکھا گیا. چیف جسٹس آزاد جموں وکشمیر جسٹس راجہ سعید اکرم خان ، سینئر جج سپریم کورٹ آزاد جموں و کشمیر جسٹس غلام مصطفی مغل ،چیف جسٹس عدالت العالیہ آزادکشمیر جسٹس اظہر سلیم بابر ، سینئر جج عدالت العالیہ جسٹس محمد شیراز کیانی کو ڈسٹرکٹ جوڈیشری کی جانب سے پھولوں کے گلدستے پیش کیے گئے. تقریب کے اختتام پر تقریب کے مہمان خصوصی جسٹس غلام مصطفی مغل کو آزاد کشمیر بھر کی ضلعی جوڈیشری کی جانب سے شیلڈ پیش کی گئی. تقریب کے اختتام پر قاضی محفوظ احمد نے دعا کی.
حویلی کہوٹہ 
جسٹس غلام مصطفی کے اعزاز میں الوداعی تقریبات کا سلسلہ جاری ہے ۔ ڈسٹرکٹ بار حویلی کی دعوت پر شاندار الوداعی تقریب کا انعقاد کیا گیا ۔ چیف جسٹس آزاد جموں وکشمیر جسٹس راجہ سعید اکرم خان نے بطور خاص شرکت کی ۔ ایس او پی کو ملحوظ خاطر رکھتے ہوئے الوداعی تقریب سے پہلے ضلع حویلی میں چیف جسٹس آزاد کشمیر کو گارڈ آف آرنر پیش کیا گیا ۔ الواعی تقریب میں وکلاء ،عدالتی آفیسران ،ضلعی انتظامیہ اور ملازمین کی کثیر تعداد نے شرکت کی ۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سہیل مسعود ایڈووکیٹ ،چوہدری محمد اختر ایڈووکیٹ ،چوہدری لطیف ایڈووکیٹ صدر ڈسٹرکٹ بار حویلی نے جسٹس غلام مصطفی مغل کی عدالتی خدمات اور تاریخی فیصلوں پر انہیں خراج تحسین پیش کیا ۔ صدر ڈسٹرکٹ بار حویلی کے علاوہ ممبر بار کونسل چوہدری محمد الیاس ایڈووکیٹ نے بھی شرکت کی اور خطاب کیا ۔ تمام مقررین نے آزاد کشمیر میں چیف جسٹس آزاد کشمیر اور ہائی کورٹ کی مستقلی میں غیر معمولی تاخیر اور عدلیہ اور ممکنہ سازشوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا ہے کہ آزاد کشمیرایک حساس خطہ ہے ۔ آئینی ادارے عوام کو انصاف فراہم کرنے کے لیے قائم ہوئے ہیں جن کو غیر موثر کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے ۔ اگرفوری طور پر چیف جسٹس صاحبان کو مستقل نہ کیا گیا اور عدلیہ میں مزید خالی آسامیوں پر تعیناتیاں عمل میں نہ لائی گئیں تو حویلی بار آزاد کشمیر کی تمام بار ایسوسی ایشنز کے ساتھ احتجاجی تحریک چلانے پر مجبور ہو جائے گی ۔ اور راست اقدام سے بھی گریز نہیں کیا جائے گا ۔ چیف جسٹس آزاد جموں وکشمیر اور سینئر جج سپریم کورٹ کی حویلی آمد پر ہم اُن کا خیر مقدم کرتے ہیں اُن کا شکریہ ادا کرتے ہیں ۔ سہیل مسعود ایڈووکیٹ نے کہا ہے کہ ہم عدلیہ کے ساتھ کھڑے ہیں اگر عدلیہ میں کوئی بحران پیدا کرنے کی کوشش کی گئی اور کالے کوٹ والے ایک ہر اول دستے کی صورت میں آہنی دیوار بن کر کھڑے ہوجائیں گے ۔ چیف جسٹس آزاد کشمیر ہمارے لیے اُمید کی کرن ہے ۔ دعا ہے کہ وہ مقبوضہ کشمیر کی آزادی کے بعد بھی پوری ریاست جموں وکشمیر کے چیف جسٹس بنیں ۔ ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج حویلی لیاقت علی خان نے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ سینئر جج سپریم کورٹ غلام مصطفی مغل نے عدلیہ کی اصلاحات کے لیے بہت بڑے کام کیے ہیں جگہ جگہ عوام کی دہلیز پر انصاف پہنچانے کے لیے عدالتیں قائم کیں ہیں وہ انتہائی مدبر اور حلیم طبع انسان ہیں ۔ ڈسٹرکٹ بار حویلی نے مطالبہ کیا ہے کہ جوڈیشل کمپلکس اور ججز کی رہائشوں سے متعلق منصوبہ حکومتی منظوری کے مراحل طے کر چکا ہے ۔ اس سلسلہ میں خصوصی توجہ فرماتے ہوئے منصوبہ پر عملی کام شروع کروایا جائے ۔ مقررین نے کہا ہے کہ یہ عظیم دھرتی ہے جس نے ممتازحسین راٹھور ،خواجہ محمد سعید اور خواجہ شہاد احمد جیسے لوگ پیدا کیے ۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے جسٹس غلام مصطفی مغل نے کہا ہے کہ بد قسمتی سے عدلیہ حکومت کی ترجیح میں شامل نہیں رہی ۔ سپریم کورٹ بلڈنگ کمیٹی 2011-12 میں قائم کی گئی جس کی زیر نگرانی راولاکوٹ ،میرپور باغ اور دیگر مقامات پر عدالتی عمارات کی تعمیر عمل میں آئی ۔ اُمید ہے کہ موجودہ چیف جسٹس صاحب کہوٹہ میں بھی عدالتی مکانیت کے معاملہ میں فوری احکامات جاری کریں گے اور یہ منصوبہ بھی جلد از جلد پایہ تکمیل کو پہنچے گا ۔ انہوں نے کہا ہے کہ میری نظر میں حویلی کی بار آزاد کشمیر کی صف ِ اول کی بار ہے ۔ اور وکلاء کا معیار پورے آزاد کشمیر میں سب سے بہتر ہے ۔ یہ مردم خیز خطہ ہے یہاں سے عدلیہ کے روشن ستارے پیدا ہوئے بڑے بڑے سیاستدان پیدا ہوئے انہوں نے یہ بھی کہا کہ ایک سال سے قائمقام چیف جسٹس صاحبان تعینات ہیں ۔ لیکن حکومت کے کان پر جوں نہیں رینگتی ۔ عدلیہ کو من پسند فیصلوں پر مجبور کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے ۔ راجہ سعید اکرم خان ایک بڑے کشمیری گھرانے تعلق رکھتے ہیں ۔ اور انتہائی نڈر اور بے باک جج ہیں ۔ اُنہوں نے یہ بھی کہا کہ عدلیہ کی بھاگ دوڑ جسٹس راجہ سعید اکرم خان کی صورت میں ایسے شخص کے ہاتھ میں ہے جو نہ جھکنے والا اور نہ ڈرنے والا ہے ۔ وکلاء عدلیہ کا علم اُٹھائے رکھیں ،حکومت کی ذمہ داری ہے کہ عوام کو اُن کی دہلیز پر انصاف فراہم کرے ۔ اس خطہ کے لوگ پاکستان کے بلا تنخواہ سپاہی ہیں اور اس کا احساس کیا جانا چاہیے ۔ اگر یہ احساس ختم ہو گیا تو بڑی قیمت چکانی پڑے گی ۔ انہوں نے اپنی پنشن سے ڈسٹرکٹ بار حویلی کہوٹہ کی لائبریری کے لیے ایک لاکھ روپے کا اعلان کیا ۔ چیف جسٹس سپریم کورٹ راجہ سعید اکرم خان نے اپنے خطاب میں کہا ہے کہ حویلی میں جو محبتوں کے پھول نچھاور کیے اُن کی خوشبو ہمارے دلوں میں مہکتی رہے گی ۔ آپ نے کھلے دل سے مجھے پہلے بھی بلایا جب میں چیئرمین احتساب بیورو تھا ۔ اُس وقت بھی آپ نے عزت افزائی کی ۔ اس خطہ سے بہت عظیم پڑے لکھے لوگ پیدا ہوئے ۔ یہ خطہ کشمیر پاکستان کا خصار ہے غلام مصطفی مغل ایک لمبا عدالتی کیئرئیر مکمل کر کے رخصت ہو رہے ہیں جو اللہ کا ان پر خاص فضل ہے ۔ وکلاء عدلیہ کی آن شان اور ماتھے کا جھومر ہیں ۔ آئین کی تشریح اعلیٰ عدلیہ کا کام ہے اور اس پر عمل درآمد انتظامیہ کی ذمہ داری ہے ۔ عدالتی مکانیت کے حوالہ سے میں یہ یقین دلاتا ہوں کہ چیف جسٹس ہائی کورٹ کی مشاورت سے سپریم کورٹ بلڈنگ کمیٹی کو دوبارہ فعال کیا جائے گا اور ترجیحی بنیادوں پر حویلی کہوٹہ میں عدالتی مکانیت کا مسئلہ حل کیا جائے گا ۔ انہوں نے یہ بھی کہا ہے کہ نوجوان وکیل ہمارا مستقبل ہیں میں کبھی بھی عدلیہ کو مایوس نہیں کروں گا ۔ جج کو کبھی بھی مصلحت کا شکار نہیں ہونا چاہیے دلیرانہ اور غیر جانبدارانہ فیصلہ عدلیہ کی پہچان ہیں ۔ بطور جج حلف اُٹھا کر وہی فیصلہ کرنا ہوتا ہے جو حق اور انصاف پر مبنی ہو ۔ انہوں نے وکلاء سے کہا ہے کہ سپریم کورٹ میں پیش ہونا بڑے اعزاز کی بات ہوتی ہے ۔ آپ محنت کریں گے آگے فیصلے اللہ نے لکھے ہیں کس کو کیا دینا ہے ۔ عزت ،ذلت اور رزق سب اُس کے پاس ہے ۔ یہ محبتیں بڑی مشکل سے ملتی ہیں ۔ اللہ نے موقع دیا تو آپ کو مایوس نہیں کروں گا ۔

Farewell Dinner in Honor of Mr Justice Ghulam Mustafa Mughal Hon’ble Senior Judge Supreme Court AJK, Hosted by Azad Jammu and Kashmir High Court Establishment Muzaffarabad.

مظفرآباد – 23دسمبر 2020
چیف جسٹس آزادجموں وکشمیر سپریم کورٹ جسٹس راجہ سعید اکرم خان نے کہا ہے کہ جسٹس غلام مصطفی مغل کی پیشہ وارانہ صلاحیتوں کے علاوہ ان کی شخصی اور معاشرتی اعتبار سے ریاست کیلئے خدمات ، عدلیہ کے انتظامی امور میں دلچسپی رکھنے والوں کے لیے مشعل راہ ہیں۔ بطور وکیل غلام مصطفی مغل نے بنیادی حقوق معاشرے کے ہر فرد کیلئے مساوات کے قانون ، عدلیہ کے وقار کی بحالی آئین کی بالا دستی اور رول آف لا کیلئے جدوجہد کی ۔ بطور جج اور چیف جسٹس انہوں نے کئی یاد گار فیصلے کئے جو آنے والے دور کیلئے مثالی رہیں گے ۔مودی حکومت نے 2019میں آرٹیکل370اور35اے میں ترمیم کر کے مقبوضہ کشمیر میں کرفیو اور لاک ڈاﺅن لگا کر وادی میں زندگی کو اجیرن بنا کر رکھ دیا ہے ۔ 16مہینوں کے مسلسل لاک ڈاﺅن کے بعد آج بھی لاگ سخت ترین کرفیو میں زندگی گزار رہے ہیں اور پوری وادی معصوم کشمیریوں کےلئے جیل بنا کر رکھ دی گئی ہے۔ دفاع وطن کے دفاع کےلئے جانوں کا نذرانہ پیش کرنے والے افواج پاکستان کے جوانوں کو خراج عقیدت پیش کرتا ہوں ۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے سینئر جج سپریم کورٹ جسٹس غلام مصطفی مغل کے اعزاز میں منعقدہ فل کورٹ ریفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ۔ فل کورٹ ریفرنس سے جسٹس غلام مصطفی مغل، وائس چیئرمین آزادجموں وکشمیر بار کونسل جاوید شاہد ایڈووکیٹ، جنرل سیکرٹری بار ایسوسی ایشن راجہ الطاف ایڈووکیٹ، صدر ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن راجہ آصف بشیر ایڈووکیٹ ، صدر سینٹر ل بار ناصر مسعو د مغل، ممبر بار کونسل شوکت عزیز ایڈووکیٹ، سینئر قانون دان راجہ ابرار حسین ایڈووکیٹ، مشتاق جنجوعہ ایڈووکیٹ، شاہد بہار ایڈووکیٹ، بلقیس منہاس ایڈووکیٹ،چوہدری شبیر ایڈووکیٹ، طاہر عزیز ایڈووکیٹ، رجسٹرار سپریم کورٹ شیخ راشد مجید نے بھی خطاب کیا۔ تقریب میں سابق چیف جسٹس چوہدری محمد ابراہیم ضیاء، سیکرٹری قانون ،انصاف و پارلیمانی امور ارشاد احمد قریشی ،سیکرٹری ورکس غلام بشیر مغل ، چیف پراسیکیوٹر احتساب بیورو ،نیلم ، جہلم ویلی اور پٹہکہ نصیر آباد بار ایسوسی ایشنز کے صدور، ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل صاحبان ، وکلاء،میڈیا نمائندگان نے شرکت کی ۔
چیف جسٹس راجہ سعید اکرم خان نے کہاکہ جسٹس غلام مصطفی مغل نے ریاست کے باشندوں کو فوری انصاف کی فراہمی کیلئے عدلیہ کا انفرسٹرکچر بہتر کرنے اور افرادی قوت فراہم کرنے کے لیے اصلاحات متعارف کرائیں۔ کونسل اور بار ایسوسی ایشن کا قانون اور آئین کی بالا دستی اور بنیادی حقوق کے تحفظ کیلئے اپنا بھر پور کر دار ادا کیا اور بار بنچ کے مابین مثالی تعلق کو قائم رکھا ۔ ججز کو آئین کے مطابق بغیر کسی دباﺅ کے فیصلے کرنے چاہیں ۔ انہوں نے کہا کہ مقبوضہ جموں وکشمیر کی عوام اپنے حق خود ارادیت کیلئے جدوجہد کر رہے ہیں ۔ لاکھوں نے ہندوستان سے آزادی حاصل کر نے کیے جانوں نذرانہ پیش کیا ۔ خواتین کی عصمت دری اور بچوں کو شہید کیا گیا ۔ بھارتی افواج نے پیلٹ گن اور بھاری ہتھیاروں کے استعمال کو روش بنا لیا ہے ۔چیف جسٹس نے کہاکہ ماروائے عدالت قتل کی تعداد ہزاروں سے تجاوز کر گئی ہے ۔ ہندوستان کی مقبوضہ وادی میں آئینی دہشتگردی غیر قانونی ہے ۔ انسانی حقوق کی خلاف ورزی اور بھارتی جارحیت کو بارہا اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کی تنظیموں نے رپورٹ کیا ہے ۔ انہوں نے اقوام متحدہ کی سیکورٹی کونسل اور جنرل اسمبلی سے مطالبہ کیا کہ وہ اقوام متحدہ کی قراردادوںکے مطابق جموں وکشمیر کے عوام کے حق خودارادیت کےلئے ہندوستان پر دباﺅ ڈالے اور قراردادوں پر عملدرآمد کروائے ۔
فل کورٹ ریفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ریٹائر ہونے والے سپریم کورٹ کے سینئر جج جسٹس غلام مصطفی مغل نے مختلف بار ایسوسی ایشنز کی طرف سے آزاد کشمیر بھر میں الوداعی تقاریب کے انعقاد پر شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ جو بھی سروس میں آتا ہے اس کو ایک دن ریٹائرڈبھی ہوناہوتا ہے ، بطور جج ، ایک جج انصاف کرتا ہے جو اسے اللہ تعالیٰ سے اتھارٹی ملی ہوتی ہے ایک جج کو اپنے حلف ، آئین و قانون ، ضمیر اور بلا خوف و خطر فیصلے کرنے چاہیے ۔ میں نے اپنی پوری سروس کے دوران وکلاءکو سن کر اور ضمیر کے مطابق فیصلے کئے جس کی وجہ سے بڑا سے بڑا فیصلہ کرنے میں کبھی کوئی دقت نہیں ہوئی اور مشکل سے مشکل مرحلے میں بھی اللہ تعالیٰ نے سرخرو کیا۔ سروس کے دوران شروع میں ایک مرتبہ بطور قائم مقام چیف جسٹس حلف اٹھانے کی آفر ہوئی مگر چونکہ جسٹس (ر) نواز مجھ سے سینئر تھے تو میں نے میرٹ کی خاطر یہ آفر قبول نہیں کی۔ بطور جج ، چیف جسٹس ہائی کورٹ اور جج سپریم کورٹ آزاد کشمیر بھر کے وکلاءکا بے مثال تعاون حاصل رہا جنہوں نے آئین و قانون کی حکمرانی اور عوام کو انصاف کی فراہمی میں میرا ساتھ دیا ۔ انہوں نے کہا کہ اللہ تعالیٰ کے فضل و کرم سے میں نے آزادکشمیر میں فیملی کورٹس قائم کروانے میں کر دار ادا کیا اور ان عدالتوں میں عملہ بھی بھرتی کیا جس سے لوگوں کو اپنے اپنے ضلع میں انصاف ملا ۔ انہوں نے کہا کہ جج کو فیصلہ کرنے میں کسی دباﺅ ، لالچ ، یا خوف کو خاطر میں نہیں لانا چاہیے اور انصاف کو ترجیح دینی چاہیے ۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت آزاد کشمیر میں عدلیہ کی بھاگ دوڑ چیف جسٹس سپریم کورٹ راجہ سعید اکرم خان کے ہاتھوں میں ہے اور محفوظ ہاتھوں میں ہے ۔ آج جب لوگ کسی بھی ناانصافی یا ظلم پر کہتے ہیں کہ عدالت جاﺅں گا تو اس کا مطلب ہے کہ لوگ ہماری عدلیہ پر بھروسہ کرتے ہیں ۔ہمیں اس بھروسہ کو قائم رکھناہے ۔ انہوں نے کہا کہ آزاد خطہ ہمیں ہمارے بزرگوں کی قربانیوں کے بعد ملا ہے ۔ یہاں پر عبوری آئین حاصل کرنے کے لئے بڑی جدوجہد کی گئی ہے اس کورول بیک کرنے کو روکنے کے لئے وکلاءکو سامنے آنا چاہیے اور اس کی راہ میں سیسہ پلائی ہوئی دیوار بن جانا چاہیے ۔ ہرادارے کے لئے آئین میں اختیارات متعین ہیں اگر ادارے انصاف کریں گے تو لوگ عدالتوں میں انصاف کے لئے نہیں آئیں گے ۔ انہوں نے آزادکشمیر کی تمام بار ایسوسی ایشنز کا دل کی اتھاہ گہرائیوں سے شکریہ ادا کیا۔
وائس چیئرمین آزاد جموں وکشمیر بار کونسل چوہدری شاہد جاوید ایڈووکیٹ نے کہا کہ جسٹس مصطفی مغل نے بطور جج ایک طویل اننگز کھیلی باعزت ریٹائر ہو رہے ہیں جس پر انہیں میں مبارکباد پیش کرتا ہوں جس طرح انہوں نے ریاست میں بطور جج قانون و آئین کی بالا دستی کے لئے جدوجہد کی ان کے فیصلے ہماری رہنمائی کرتے رہیں گے، انھوں نے کہا کہ کہ رول آف لاء کی ہر تحریک میں آزاد کشمیر بار عدلیہ کے ساتھ کھڑی ہے۔ آزادکشمیر میں سپریم کورٹ اور ہائیکورٹ کے چیف جسٹس صاحبان کو عرصہ ایک سال سے مستقل نہیں کیا جا رہا جو آئین،قانون اور سپریم کورٹ آزادجموں وکشمیر اور سپریم کورٹ پاکستان کے فیصلوں کی صریحی خلاف ورزی ہے۔ جنرل سیکرٹری سپریم کورٹ بار ایسو سی ایشن راجہ الطاف ایڈووکیٹ نے فل کورٹ ریفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سینئر جج سپریم کورٹ جسٹس غلام مصطفی مغل کے بڑے بڑے فیصلے ہماری عدالتی تاریخ کا حصہ رہیں گے ان کے دلیرانہ فیصلوں نے بار کے ممبران پر گہر ا اثر چھوڑ ہے ۔ انہوں نے کہا کہ جسٹس غلام مصطفی مغل میںایک اچھے جج کے تما م اوصاف موجود ہیں ۔راجہ آصف بشیر ایڈووکیٹ صدر ہائی کورٹ بار ایسو سی ایشن نے اپنی تقریر میں کہا کہ میں نے جسٹس غلام مصطفی مغل کو بطور سیاسی رہنما ، بحیثیت وکیل ، بحیثیت جج، بحیثیت ممبر سول سوسائٹی تمام حیثیتوں میں بہترین پایا۔ آپ نے وکلاءتحریکوں میں بہترین نمائندگی کی ۔ قانون کی حکمرانی اور آئین کی بالا دستی اور عوام کو سستے انصاف کی فراہمی کے لئے کر دار ادا کیا ۔ جسٹس مصطفی مغل نے بطور چیف الیکشن کمیشن آزاد کشمیر میں غیر جانبدارانہ اور شفاف انتخابات کرائے اور اپنی انتظامی صلاحیتوں کو بھی لوہا منوایا ۔ آپ کے فیصلے ہمیشہ وکلاءکو رہنمائی فراہم کرتے رہیں گے آپ کی شخصیت اپنے اندر ایک قانون کی اکیڈمی کی حیثیت رکھتی ہے ۔ صدر سنٹرل بار ایسوسی ایشن ناصر مغل نے کہا کہ بطور سیاسی کارکن ، وکیل ، جج ، رہنما سول سوسائٹی جسٹس مصطفی مغل کی شخصیت کے ہر پہلو کا احاطہ کرنا بہت مشکل ہے ۔ دیانت ، شرافت ، معاملہ فہمی ، رواداری کے حوالے سے آپ کی شخصیت میں کمال کا مدبر ملے گا۔ انسانی حقوق کے تحفظ ، ریاست کی وحدت ، حق خود ارادیت ، پسماندہ طبقہ ، قانون کی بالادستی ، انصاف ، میرٹ اور بنچ بار کے درمیان اداروں کے قیام میں آپ نے بہترین کر دار ادا کیا ۔ ممبر بار کونسل شوکت عزیز ایڈووکیٹ نے فل کورٹ ریفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جسٹس مصطفی مغل نے ہمیشہ وکلاءکو آگے بڑھنے میں رہنمائی فراہم کی آج کے بعد ہمیں بلا مانگے رہنمائی ملنا بند ہو جائے گی، بطور چیف الیکشن کمیشن آپ نے شاندار طریقہ سے انتخابات کروائے ۔ سینئر وکیل راجہ ابرار حسین ایڈووکیٹ نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج ہم جسٹس غلام مصطفی مغل کو بھاری دل کے ساتھ الوداع کر رہے ہیں ۔ اس مقام تک پہنچنے میں جہاں آپ کی محنت تھی وہیں اللہ تعالیٰ کا خاص فضل بھی شامل تھا ۔ یہ اللہ تعالیٰ کا کرم ہے کہ اب جبکہ آپ جا رہے ہیں تو سارے لوگ دکھی ہیں آپ کے فیصلوں پر کبھی بھی کسی وکیل کو شکوہ کرتے نہیں پایا ۔ وثوق سے کہتا ہوں آپ کے خلاف کسی وکیل کو بات کرتے نہیں سنا ۔ آپ کے فیصلوں پر دونوں فریقوں کو راضی دیکھا ۔جو عزت آپ نے بطور جج اور وکیل کمائی وہ آپ کا اثاثہ ہے آپ کے زیر نگرانی ہونے والے الیکشن میں جیتنے اور ہارنے والے دونوں متفق تھے جو بڑے اعزاز کی بات ہے ۔ آپ نے بے لاگ فیصلے کئے آپ نرم لہجے میں گفتگو کرتے ہیں اور نرم لہجے کے پیچھے ایک مضبوط شخصیت ہوتی ہے ، جج کے مضبوط اعصاب اور مضبوط قوت ارادی ہونی چاہیے جو وہ آپ کے اندر موجود ہے ۔ انھوں نے کہا کہ آزاد کشمیر میں حالیہ آئینی بحران کو فوری طور پر دور کرنے کے لیے متعلقہ ادارے اپنا کردار ادا کریں. انھوں نے مزید کہا کہ اعلیٰ عدلیہ کے خلاف سازش کا سن رہے ہیں تو وہ جان جائیں کہ ہم کس بھی غیر آئینی اقدام اور سازش کی صورت میں راست اقدام پر مجبور ہو جائیں گے، عدلیہ کے تحفظ کے لئے سڑکوں پر آنا پڑا تو آئیں گے، سینئر وکیل مشتاق احمد جنجوعہ نے کہا کہ جسٹس غلام مصطفی مغل نے مجھے اکثر بلا کر میری پیشہ وارانہ ذمہ داریوں میں میری رہنمائی کی اور مجھے سکھایا ۔ انہوں نے آرڈر آف میرٹ کے اصول کو اپنایا ۔ ادارے کے فائدے کیلئے بھی کام کیا۔ اپنے ماتحتوںکا خیال رکھا ۔ سابق صدر سپریم کورٹ بار ایسو سی ایشن شاہد بہار ایڈووکیٹ نے کہا جسٹس مصطفی مغل نے آئین کی بالادستی اور قانون کی حکمرانی کے لئے فعال کر دار ادا کیا ، میرٹ ، قانون پر کبھی سمجھوتہ نہیں کیا۔ مجھے ان کے ساتھ بطور جونیئر وکیل کام کرنے پر فخر ہے آپ ہمیشہ قانون کی حکمرانی کا جھنڈا سربلند رکھا آپ نے اپنا کام کیا اور بہترین طریقے سے کیا ۔ بلقیس منہاس ایڈووکیٹ نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ ایک ماہ سے زائد عرصہ سے جسٹس غلام مصطفی مغل کے اعزاز میں الوداعی تقریبات کا انعقاد کیا جارہا ہے جو آپ کے ہر دلعزیز ہونے کا ثبوت ہے میں نے ان سے عاجزی سیکھی ، غریب کی حمایت سیکھی ، بحیثیت استاد آپ نے اپنے شاگردوں کو مزید محنت کی تحریک دی ، جسٹس غلام مصطفی مغل وکلاءکے ساتھ عوام کے اندر بھی ہر دل عزیز ہیں اس کی مثال یہ ہے کہ جب آپ پر حملہ ہوا تو سارا شہر سی ایم ایچ میں امڈ آیا اور لوگ زارو قطار روئے آپ دنیا کے ساتھ ساتھ روحانیت میں ایک مقام رکھتے ہیں آپ وکیل تھے جو شعبہ وکالت کو مزید عزت اور جج بنے تو بھی اپنی ذمہ دارریاں احسن طریقہ سے نبھائی ، چوہدری شبیر ایڈووکیٹ نے کہا کہ جسٹس غلام مصطفی مغل نے وکالت کے دور سے لیکر جج رہنے تک کسی وکیل کو شکایت کا موقع نہیں دیا آپ نے اعلیٰ عدالتی فیصلے دیے جس پر آپ مبارکباد کے مستحق ہیں آپ عدلیہ میں ایک ہیرے اور نعمت کے طور پر آئے آپ کی ایک اور صفت یہ بھی ہے کہ آپ روشن ضمیر ہیں ۔ طاہر عزیز ایڈووکیٹ نے کہا کہ جسٹس غلام مصطفی مغل جاتے ہوئے عدلیہ کو محفوظ ہاتھوں میں دے کر جارہے ہیں عدلیہ میں عمدہ خدمات انجام دیں لیگل پروفیشن آ پ ایک آئیڈیل رہیں گے آپ اپنے اندر ایک ادارہ ہیں اور وکلاءکے دلوں میں رہیں گے ۔ ایڈووکیٹ جنرل راجہ انعام اللہ ایڈووکیٹ نے کہا کہ جسٹس مصطفی مغل نے عدالت العالیہ کے جملہ معاملات کو خوش اسلوبی کے ساتھ چلایا ۔ 2016کے انتخابات اپنی نگرانی میں کرائے کسی پارٹی نے دھاندلی کی شکایت نہیںکی جسٹس غلام مصطفی مغل کی کارکردگی ، بصیرت ، محنت اور پیشہ وارانہ صلاحیتیں قابل ستائش ہیں اپنی دوستیوں اور تعلقات کو ہمیشہ قانون کے تابع رکھا عدالتی انفراسٹرکچر کو بہتر بنایا آج عدلیہ ایک عظیم جج کی خدمات سے محروم ہو رہی ہے ۔فل کورٹ ریفرنس کے اختتام پر ملکی ترقی سلامتی اورمقبوضہ کشمیر کی آزادی کے لئے دعا بھی کروائی گئی ۔
مظفرآباد  22 دسمبر2020
سینٹرل بار ایسوسی ایشن مظفرآباد کے زیر اہتمام آزاد جموں و کشمیر سپریم کورٹ کے سینئر جج جسٹس غلام مصطفی مغل کے اعزاز میں الوداعی تقریب منعقد کی گئی،تقریب سے قائم مقام چیف جسٹس آزاد کشمیر جسٹس راجہ سعید اکرم خان،قائم مقام چیف جسٹس ہائیکورٹ جسٹس اظہر سلیم بابر،سینئر جج ہائیکورٹ جسٹس محمد شیراز کیانی، جج ہائیکورٹ جسٹس صداقت حسین راجہ، سابق چیف جسٹس چوہدری محمد ابراہیم ضیاء،ایڈووکیٹ جنرل آزادکشمیر راجہ انعام اللہ خان، صدر سنٹرل بار ایسوسی ایشن ناصر مسعود مغل ایڈووکیٹ، جنرل سیکرٹری سینٹرل بار احمد نواز تنولی ایڈووکیٹ نے خطاب کیا۔تقریب میں چیئرمین سروس ٹریبونل خواجہ نسیم، ممبر سروس ٹریبونل راجہ منظور، جنرل سیکرٹری سپریم کورٹ بار راجہ الطاف، صدر ہائیکورٹ بار راجہ آصف بشیر، ممبران آزادجموں وکشمیر بار کونسل شوکت عزیزاور مقبول وار، سابق صدر سپریم کورٹ بار منظورقادر ایڈووکیٹ، سینئر قانون دان راجہ حنیف، عبدالرشید عباسی ، ڈسٹرکٹ و سیشن جج مظفرآباد راجہ امتیاز کے علاوہ آزادکشمیر بھر سے ڈسٹرکٹ بار ایسو سی ایشنز کے صدور و جنرل سیکرٹریز،سابقہ صدور بار ایسو سی ایشنز، ممبر بار کونسل اور سینٹرل بار کے اراکین نے شرکت کی۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے قائم مقام چیف جسٹس آزاد کشمیر جسٹس راجہ سعید اکرم خان نے کہا کہ بار اور بیچ لازم و ملزوم ہیں۔عدلیہ اسی صورت باوقار ہوگی جب بار باوقار ہوگی۔ جسٹس مصطفی مغل کے ساتھ دیرینہ تعلق رہا ہے اور ان کے ساتھ زندگی کا خوبصورت وقت گزرا۔جسٹس غلام مصطفی مغل کی صورت میں ایک عظیم ساتھی ریٹائر ہورہا ہے۔ انہوں نے کہاکہ جسٹس غلام مصطفی مغل نے بطور چیف جسٹس ہائیکورٹ، چیف الیکشن کمشنر اور بطور جج سپریم کورٹ شاندار خدمات انجام دیں اور ان کی خدمات ناقابل فراموش ہیں۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سینئر جج جناب جسٹس غلام مصطفی مغل نے کہاکہ ریٹائرمنٹ کے بعد اچھے الفاظ میں یاد رکھنا ہی اصل اثاثہ ہے، اللہ کے فضل اور وکلا کی طاقت سے کبھی ہمت نہیں ہاری، آزاد کشمیر کے وکلا نے عدلیہ کی بحالی میں ہراول دستے کا کردار ادا کیا، عدلیہ اور بار اگر ایک صفحے پر ہوگی تو اسے باہر سے کوئی خطرہ نہیں، اس بات پر ہمیشہ یقین رہا کہ عزت اور ذلت اللہ کے ہاتھ ہے، آزاد کشمیر کی عدلیہ کو نازک مرحلے کا سامنا ہے، غیر جانبدارانہ اور آزادانہ فیصلے کرنا ججوں کی ذمہ داری ہے، وکیل کا پیشہ عدلیہ اور قانون کی بالادستی کے فروغ کا متقاضی ہے۔انہوں نے کہاکہ بار ایسوسی ایشن کا کردار قانون کی حکمرانی میں سنگ میل کی حیثیت رکھتا ہے۔انہوں نے کہا کہ پروقار تقریب کے انعقاد پر سینٹرل بار کا شکریہ ادا کرتا ہوں، آپ نے جو عزت دی ہمیشہ یاد رہے گی۔تقریب سے خطاب کرتے ہوئے چیف جسٹس آزادجموں وکشمیر ہائیکورٹ جسٹس اظہر سلیم بابر نے کہاکہ بطور وکیل جسٹس غلام مصطفیٰ مغل نے اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوایا، انھوں نے بطور چیف جسٹس آزاد کشمیر انفراسٹرکچر اور مراعات میں کلیدی کردار ادا کیا، رقم کیے گئے فیصلے قانون کے طالب علموں کے لیے مشعل راہ کی حیثیت رکھتے ہیں، طویل آئینی خدمات ادا کرنے پر آپ کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں، جہاں ایک طرف ہماری عدلیہ بہترین جج سے محروم ہو رہی ہے وہیں ان کے فیصلے قانون کے طالب علموں کی راہنمائی کرتے رہیں گے۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے صدر سینٹرل بار ناصر مسعود مغل ایڈووکیٹ نے کہاکہ رول آف لاء اور بنیادی حقوق کے تحفظ کے لیے جسٹس غلام مصطفیٰ مغل کی شاندار خدمات ہیں، انصاف کی فراہمی میں عدلیہ کا کردار بڑا اہم ہے۔انہوں نے کہاکہ جسٹس غلام مصطفی مغل ہمارے لیے رول ماڈل ہیں۔انہوں نے کہا کہ رول آف لاء کی ہر تحریک میں ہائی کورٹ بار عدلیہ کے ساتھ کھڑی ہے۔
سنٹرل بار آزادکشمیر کے سیکرٹری جنرل احمد نواز تنولی ایڈووکیٹ نے اپنے خطا ب میں متنبہ کیا کہ آزادکشمیر میں سپریم کورٹ اور ہائیکورٹ کے چیف جسٹس صاحبان کو عرصہ ایک سال سے مستقل نہیں کیا جا رہا جو آئین،قانو ن اور سپریم کورٹ آزادجموں وکشمیر اور سپریم کورٹ پاکستان کے فیصلوں کی صریحی خلاف ورزی ہے۔ تمام متعلقہ اداروں سے مطالبہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ چیف جسٹس صاحبان کو اگر فوری طور پر مستقل نہ کیا گیا تو سنٹرل بار سمیت آزادکشمیر کی تمام بار ایسوی ایشنز تحریک چلانے پر مجبور ہو جائیں گی اور راست اقدام سے بھی گریز نہیں کیا جائے گا۔قبل ازیں ڈسٹرکٹ بار پونچھ، ڈسٹرکٹ بار باغ، ڈسٹرکٹ بار کوٹلی، ڈسٹرکٹ بار میرپو ڈسٹرکٹ بار نیلم،تحصیل بار پٹہکہ اور دیگر تمام بار ایسوسیء ایشنز نے چیف جسٹس سپریم کورٹ اور ہائی کورٹ کی مستقلی میں غیر معمولی تاخیر کو آئین اور قانون کی خلاف ورزی قرار دیا ہے۔
تقریب میں کورونا وائرس کی بڑھتی ہوئی وباء کے پیش نظر SOP,sکو مدنظر رکھتے ہوئے مناسب فاصلہ کا خیال رکھا گیا۔ تقریب آمد پر آزادکشمیر پولیس کے چاک و چوبند دستے نے چیف جسٹس آزادکشمیر راجہ سعید اکرم خان وسینئر جج سپریم کورٹ جسٹس غلام مصطفی مغل کو سلامی پیش کی۔ تقریب کے اختتام پر تقریب کے مہمان خصوصی جسٹس غلام مصطفی مغل کو سنٹرل بار کے صدر و جنرل سیکرٹری نے تحائف پیش کیے۔
مظفرآباد  21 دسمبر2020
قائم مقام چیف جسٹس ہائی کورٹ آزاد جموں و کشمیر مسٹر جسٹس اظہر سلیم بابر ، سینئر جج عدالت العالیہ جسٹس محمد شیراز کیانی اور جسٹس صداقت حسین راجہ جج عدالت العالیہ نے ریٹائرڈ ہونے والے سینئر جج سپریم کورٹ آزاد جموں و کشمیر ، مسٹر جسٹس غلام مصطفیٰ مغل کے اعزاز میں الوداعی عشائیہ دیا۔
اسلام آباد  20 دسمبر2020
سینئر جج سپریم کورٹ آزاد جموں و کشمیر جسٹس غلام مصطفی مغل کے عہدہ کی آئینی مدت مکمل ہونے پر ان کے اعزاز میں چیف جسٹس آزاد کشمیر جسٹس راجہ سعید اکرم خان کی جانب سے اسلام آباد میں ظہرانہ کا اہتمام کیا گیا .تقریب میں سینئر جج سپریم کورٹ جسٹس غلام مصطفی مغل ، قائم مقام چیف جسٹس ہائیکورٹ آزاد کشمیر جسٹس اظہر سلیم بابر ،سینئر جج ہائی کورٹ جسٹس شیراز کیانی، جسٹس صداقت حسین راجہ،چیف الیکشن کمشنر و سابق جج جسٹس عبدالرشید سلہریا، وزیر قانون سردار فاروق احمد طاہر، چیرمین سروس ٹربیونل خواجہ محمد نسیم، سابق چیف جسٹس خواجہ شہاد احمد، سابق چیف جسٹس محمد اعظم خان، سابق چیف جسٹس چوہدری ابراہیم ضیاء، جسٹس ریٹائرڈ سردار حمید خان، سابق ایڈہاک جج عطا اللہ چک، جسٹس ریٹائرڈ چوہدری منیر، جسٹس ریٹائرڈ چوہدری جاندار، جسٹس ریٹائرڈ حسین مظہر کلیم، محتسب طفر حسین مرزا، ایڈووکیٹ جنرل راجہ انعام اللہ خان، صدر سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن آزادجموں وکشمیر فاروق مہناس ایڈووکیٹ سیکرٹری قانون ارشاد احمد قریشی، ایڈووکیٹ جنرل آزاد کشمیر راجہ انعام اللہ خان، ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرلز راجہ زبیر احمد، سعادت علی خان، ضلعی عدالتوں کے معزز ججز صاحبان ، کسٹوڈین راجہ طارق محمود خان ، چیف پروسیکوٹر سردار امجد اسلم خان ، وائس چیئرمین بار کونسل آزاد کشمیر جاوید شاہد ایڈووکیٹ و ممبران بار کونسل آزاد کشمیر ، صدر سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن آزادجموں وکشمیر محمد فاروق مہناس ایڈووکیٹ ،جنرل سیکرٹری سپریم کورٹ بار راجہ محمد الطاف خان، صدر ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن آزاد کشمیر بار راجہ آصف بشیر ایڈووکیٹ، جنرل سیکرٹری ہائی کورٹ بار واجد مرزا ایڈووکیٹ،آزاد کشمیر بھر کی ضلعی بار ایسوسی ایشنز کے صدور ناصر مسعود مغل ایڈووکیٹ، قمرالزمان مرزا ایڈووکیٹ، امجد لون ایڈووکیٹ، سابق صدور و جنرل سیکرٹرییز بار ایسوسی ایشنز آزاد کشمیر، سکندر سعید راجہ ایڈووکیٹ، راجہ ظرار ایڈووکیٹ و دیگر نے شرکت کی. تقریب سے خطاب کرتے ہوئے قائم مقام چیف جسٹس آزاد کشمیر جسٹس راجہ سعید اکرم خان نے کہا آزادکشمیر میں بھی عظیم ججز پیدا ہوئے ہیں جن میں جسٹس مصطفی مغل صاحب بھی شامل ہیں ۔جسٹس غلام مصطفی مغل کی صورت میں ایک عظیم ساتھی ریٹائر ہورہا ہے۔ انہوں نے کہاکہ جسٹس غلام مصطفی مغل نے بطور چیف جسٹس ہائیکورٹ، چیف الیکشن کمشنر اور بطور جج سپریم کورٹ شاندار خدمات انجام دیں۔جسٹس غلام مصطفیٰ مغل نے بطور الیکشن کمشنر شفاف انتخابات کروائے، تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سینئر جج جناب جسٹس غلام مصطفی مغل نے کہاکہ پروقار تقریب کے انعقاد پر چیف جسٹس آزاد جموں وکشمیر جسٹس راجہ سعید اکرم خان کاشکریہ ادا کرتا ہوں ، آپ نے جو عزت دی ہمیشہ یاد رہے گی، انھوں نے کہا کہ ریاست کا ہر ادارہ آئین و قانون کی بالادستی کے لیے اپنا کردار ادا کریں تو معاشرے سے جرائم کا خاتمہ ہو سکتا ہے. انصاف کونا صرف ججز کا کام نھیں سب لوگ مل کر آئین و قانون کی حکمرانی کے لئے اپنا کردار ادا کریں. کرونا وائرس کی بڑھتی ہوئی وبا کے پیش نظر SOPکو مدنظر رکھتے ہوئے, تقریب آمد پر چیف جسٹس آزاد جموں وکشمیر جسٹس راجہ سعید اکرم خان نے تقریب کے مہمان خصوصی سینئر جج سپریم کورٹ آزاد جموں و کشمیر جسٹس غلام مصطفی مغل کو پھولوں کا گلدستہ پیش کیا. تقریب کے اختتام پر چیف جسٹس آزاد جموں وکشمیر جسٹس راجہ سعید اکرم خان نے سینئر جج سپریم کورٹ آزاد جموں و کشمیر جسٹس غلام مصطفی مغل کو تحائف پیش کیے.
راولپنڈی 19 دسمبر2020
ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن آزادکشمیر کے زیر اہتمام آزاد جموں و کشمیر سپریم کورٹ کے سینئر جج جسٹس غلام مصطفی مغل کے اعزاز میں الوداعی تقریب منعقد کی گئی ،تقریب سے قائم مقام چیف جسٹس آزاد کشمیر جسٹس راجہ سعید اکرم خان ،قائم مقام چیف جسٹس ہائیکورٹ جسٹس اظہر سلیم بابر،وائس چیئر مین بار کونسل جاوید شاہد ایڈووکیٹ ،صدر ہائی کورٹ بار راجہ آصف بشیر ایڈووکیٹ اور جنرل سیکر ٹری ہائی کورٹ بار واجد حسین مرزا ایڈووکیٹ نے خطاب کیا جبکہ ہائیکورٹ کے سینئر جج جسٹس شیراز کیانی، جسٹس صداقت حسین راجہ، چیرمین سروس ٹربیونل خواجہ محمد نسیم، سابق جج ہائی کورٹ یونس طاہر، سابق جج سردار حمید خان، بانی سابق وائس چیئرمین بار کونسل حاجی منصب داد ایڈووکیٹ ، ممبر سروس ٹربیونل منظور حسین راجہ، صدر سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن آزاد کشمیر راجہ فاروق مہناس ایڈووکیٹ، صدر اسلام آباد ہائی کورٹ بار چوہدری حسیب ایڈووکیٹ، ڈپٹی اٹارنی جنرل راجہ خالد،ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرلز آزاد کشمیر ،اسسٹنٹ ایڈووکیٹ جنرلز آزاد کشمیر، صدر سینٹرل بار ایسوسی ایشن ناصر مسعود مغل ایڈووکیٹ، صدر ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن میرپور مرزا قمر زمان ایڈووکیٹ، سابق صدر سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن خواجہ منظور ایڈووکیٹ، چوہدری شوکت ایڈووکیٹ،شاہد بہار ایڈووکیٹ، بلقیس مہناس ایڈووکیٹ، ڈسٹرکٹ و تحصیل بار کے صدور راجہ تبریز ایڈووکیٹ، چوہدری مشتاق ایڈووکیٹ، شوکت مغل ایڈووکیٹ، راجہ یاسین ایڈووکیٹ، امجد لون ایڈووکیٹ ، راجہ آفتاب ایڈووکیٹ، راجہ مہربان ایڈووکیٹ، خرم قریشی ایڈووکیٹ، اجمل سلطانی ایڈووکیٹ، جنرل سیکرٹری پٹہکہ بار سید تجمل ایڈووکیٹ کے علاوہ وکلا کی بڑی تعداد تقریب میں موجود تھی۔تقریب سے خطاب کرتے ہوئے قائم مقام چیف جسٹس آزاد کشمیر جسٹس راجہ سعید اکرم خان نے کہا کہ وکلاءعدلیہ کا وقار اور شان ہیں۔ آزاد کشمیر کی عدلیہ کی تاریخ تابناک ہے. عدلیہ اسی صورت باوقار ہوگی جب بار باوقار ہوگی۔آزادکشمیر میں بھی عظیم ججز پیدا ہوئے ہیں جن میں جسٹس مصطفی مغل صاحب بھی شامل ہیں۔ جسٹس مصطفی مغل کے ساتھ دیرینہ تعلق رہا ہے اور ان کے ساتھ زندگی کا خوبصورت وقت گزرا۔جسٹس غلام مصطفی مغل کی صورت میں ایک عظیم ساتھی ریٹائر ہورہا ہے۔ انہوں نے کہاکہ جسٹس غلام مصطفی مغل نے بطور چیف جسٹس ہائیکورٹ، چیف الیکشن کمشنر اور بطور جج سپریم کورٹ شاندار خدمات انجام دیں۔آزاد جموں و کشمیر کے وکلا کا جسٹس غلام مصطفیٰ مغل کے اعزاز میں تقریب کا انعقاد ان کے وکلا سے بہترین کنڈکٹ کا آینہ دار ہے، جسٹس غلام مصطفیٰ مغل نے بطور الیکشن کمشنر شفاف انتخابات کروائے، انھوں نے ریٹائرمنٹ کے بعد وکلا کی تربیت کیلے جوڈیشل اکیڈمی کی طرز پر ادارہ میں خدمات دینے کی تجویز دی ہے، انھوں نے کہا کہ چیف جسٹس یا جسٹس کے عہدے میں عزت نہیں ،عزت وہ ہے جو اللہ دیتا ہے، تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سینئر جج جناب جسٹس غلام مصطفی مغل نے کہاکہ ریٹائرمنٹ کے بعد اچھے الفاظ میں یاد رکھنا ہی اصل اثاثہ ہے، اللہ کے فضل اور وکلا کی طاقت سے کبھی ہمت نہیں ہاری، آزاد کشمیر کے وکلا نے عدلیہ کی بحالی میں ہراول دستے کا کردار ادا کیا، اس بار کی موجودگی میں عدلیہ کو کوئی خطرہ نہیں، عدلیہ اگر ایک صفحے پر ہوگی تو اسے باہر سے کوئی خطرہ نہیں، اس بات پر ہمیشہ یقین رہا کہ عزت اور ذلت اللہ کے ہاتھ ہے، آزاد کشمیر کی عدلیہ کو نازک مرحلے کا سامنا ہے، غیر جانبدارانہ اور آزادانہ فیصلے کرنا ججوں کی ذمہ داری ہے، وکیل کا پیشہ عدلیہ اور قانون کی بالادستی کے فروغ کا متقاضی ہےبار ایسوسی ایشن کا کردار قانون کی حکمرانی میں سنگ میل کی حیثیت رکھتا ہے۔ انھوں نے کہا کہ مجھے ہمیشہ وکلاءبرادری کی تائید و حمایت حاصل رہی جو زندگی کا اثاثہ ہے۔انہوں نے کہا کہ پروقار تقریب کے انعقاد پر ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن آزادجموں وکشمیر کا شکریہ ادا کرتا ہوں ، آپ نے جو عزت دی ہمیشہ یاد رہے گی۔تقریب سے خطاب کرتے ہوئے چیف جسٹس آزادجموں وکشمیر ہائیکورٹ جسٹس اظہر سلیم بابر نے کہاکہ بطور وکیل جسٹس غلام مصطفیٰ مغل نے اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوایا، انھوں نے بطور چیف جسٹس آزاد کشمیر انفراسٹرکچر اور مراعات میں کلیدی کردار ادا کیا، رقم کیے گئے فیصلے قانون کے طالب علموں کے لیے مشعل راہ کی حیثیت رکھتے ہیں، طویل آئینی خدمات ادا کرنے پر آپ کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں، جہاں ایک طرف ہماری عدلیہ بہترین جج سے محروم ہو رہی ہے وہیں ان کے فیصلے قانون کے طالب علموں کی راہنمائی کرتے رہیں گے، شروع دن سے ہی جسٹس غلام مصطفی مغل کی صلاحیتوں کا معترف ہوں۔ آپ نے 19سال اعلیٰ عدلیہ میں خدمات انجام دیں۔ آپ کے اعزا ز میں یہ تقریبات آپ کی صلاحیتوں کے اعتراف میں ہو رہی ہیں۔انہوں نے کہاکہ جسٹس غلام مصطفی مغل کی ہمت کو دادا دیتاہوں کہ ایک سال تک اکیلے بطور چیف جسٹس آزادکشمیر بھر کے معاملات کو سنبھالا اس وقت عدالت العالیہ میں کوئی اور جج نہیں تھا۔ جسٹس غلام مصطفی مغل نے جوڈیشل آفیسران کی مراعات میں اضافہ کیا اور انفراسٹرکچر کی بہتری کےلئے کوششیں کیں۔ امید ہے کہ ریٹائرمنٹ کے بعد بھی جسٹس غلام مصطفی مغل اسی طرح متحرک اور ہماری رہنمائی اور سرپرستی کرتے رہیں گے۔ وائس چیئرمین بار کونسل آزاد کشمیر جاوید شاہد ایڈووکیٹ نے کہا کہ رول آف لاء اور بنیادی حقوق کے تحفظ کے لیے جسٹس غلام مصطفیٰ مغل کی شاندار خدمات ہیں، انصاف کی فراہمی میں عدلیہ کا کردار بڑا اہم ہے، انصاف کی فراہمی یقینی بنانے اور کسی بھی آئینی بحران سے بچنے کے لیے آزاد جموں و کشمیر میں فوری طور پر مستقل چیف جسٹس سپریم کورٹ اور ہائی کورٹ کے ججز کی مستقل تعیناتی کی جائے ۔صدر ہائی کورٹ بار راجہ آصف بشیر ایڈووکیٹ نے خطا ب کرتے ہوئے سپریم کورٹ کے سینئر جج جناب جسٹس غلام مصطفی مغل کی عدالتی خدمات کو زبردست خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ معزز جج نے آئین کی بالا دستی ، قانون کی حکمرانی اور سستے انصاف کی فراہمی میں نہایت ہی فعال کردار ادا کیا۔ بطور جسٹس انہوں نے اپنی دوستی ،تعلقات کو رول آف لاءکے تابع رکھا تنہا عدالت العالیہ کا نظام بھی چلایا اور لوگوں کو انصاف مہیا کیا۔ جسٹس غلام مصطفی مغل ہمارے لیے رول ماڈل ہیں ۔انہوں نے کہا کہ رول آف لاءکی ہر تحریک میں ہائی کورٹ بار عدلیہ کے ساتھ کھڑی ہے. الوداعی تقریب میں کورونا کے باعث حفاظتی اقدامات یقینی بنانے کے لیے کم وکلا کو دعوت دی گئ، چیف جسٹس آزاد جموں وکشمیر جسٹس راجہ سعید اکرم اور سینئر جج سپریم کورٹ آزاد جموں و جسٹس غلام مصطفیٰ مغل کو آزاد جموں و کشمیر ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن کی جانب سے اعزازی شیلڈ دی گئیں ، تقریب میں اسٹیج سیکرٹری کے فرائض جنرل سیکرٹری ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن آزادجموں وکشمیر واجد حسین مرزا ایڈووکیٹ نے سر انجام دیے. تقریب کے اختتام پرجسٹس غلام مصطفیٰ مغل کے اعزاز میں ظہرانہ دیا گیا ، قبل ازیں جب اعلی عدلیہ کے معزز جج صاحبان تقریب پہنچے تو ان کا پرتپاک استقبال کیا گیا۔
Muzaffarabad: 17th December,2020
A farewell party was arranged by the officers and staff of the Supreme Court in honour of outgoing Senior Judge Mr. Justice Ghulam Mustafa Mughal to bid him farewell, who is going to lay robes of his office on December 27th. Hon’ble Chief Justice of Azad Jammu & Kashmir Mr. Justice Raja Saeed Akram Khan, the worthy Registrar Sheikh Rashid Majeed , Deputy Registrar Malik Ahtisham and court staff were present on the occasion.

Mirpur:  11th December,2020 A farewell party was arranged by the officers and staff of the Supreme Court Branch Registry Mirpur in honour of outgoing Senior Judge Mr. Justice Ghulam Mustafa Mughal to bid him farewell, who is going to lay robes of his office on December 27th. Hon’ble Chief Justice of Azad Jammu & Kashmir Mr. Justice Raja Saeed Akram Khan, the worthy Registrar Sheikh Rashid Majeed , Additional Registrar Mazhar Iqbal and court staff were present on the occasion.

میرپور  07 دسمبر2020
سینئر جج سپریم کورٹ آزاد جموں و کشمیر جسٹس غلام مصطفی مغل کی ریٹائرمنٹ کے موقع پر جسٹس(ریٹائرڈ) عبدالرشید سلہریا کی جانب سے اعشائیہ کا اہتمام. تقریب میں چیف جسٹس آزاد جموں وکشمیر جسٹس راجہ سعید اکرم خان ، سینئر جج سپریم کورٹ جسٹس غلام مصطفی مغل ، سابق چیف جسٹس محمد اعظم خان، جسٹس ریٹائرڈ چوہدری منیر، جسٹس ریٹائرڈ چوہدری جاندار، جسٹس ریٹائرڈ حسین مظہر کلیم، ایڈووکیٹ جنرل راجہ انعام اللہ خان، صدر سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن آزادجموں وکشمیر فاروق مہناس ایڈووکیٹ نے شرکت کی. کرونا وائرس کی بڑھتی ہوئی وبا کے پیش نظر SOPکو مدنظر رکھتے ہوئے تقریبات میں کثیر تعداد میں مہمانوں کی شرکت کو انتہائی کم کیا گیا ہے۔
باغ
چیف جسٹس آزادجموں وکشمیر سپریم کورٹ جسٹس راجہ سعید اکرم خان،سینئر جج سپریم کورٹ جسٹس غلام مصطفی مغل، چیف جسٹس ہائی کورٹ جسٹس اظہر سلیم بابر نے سابق وزیر سینئر وزیر سردار قمرالزمان خان کے بھتیجے سردار عدنان ریاض کی وفات پر ان کے گھر جاکر ان کے ساتھ اظہار تعزیت کیا اور مرحوم کی روح کے ایصال ثواب کیلئے فاتحہ خوانی کی گئی۔
راولاکوٹ (2020-12-04)
سپریم کورٹ آف آزادجموں وکشمیر کے چیف جسٹس راجہ سعید اکرم خان نے کہا ہے کہ پونچھ کی اس دھرتی نے عظیم لوگ پیدا کیئے ہیں اس دھرتی کے رہنے والے سردار سید محمد خان کا رول آف لاء میں بڑا کردار ہے وکلاء ججز کی جنگ لڑتے ہیں ایک مثالی جوڈیشری کے پیچھے وکلاء کا بڑا کردار ہوتا ہے جسے نظرانداز نہیں کیا جا سکتا وہ بار ایسوسی ایشن راولاکوٹ کی طرف سے سینئر جج سپریم کورٹ کے اعزاز میں منعقدہ ایک الودعی تقریب سے خطاب کر رہے تھے جس کی صدارت بارایسوسی ایشن راولاکوٹ کے صدر صابر کشمیری نے کی انھوں نے کہا کہ غلام مصطفی مغل نے اپنے 18سال جوڈیشری میں بڑے وقار کے ساتھ گزارے ہیں بطور سینئر جج سپریم کورٹ میرے ساتھ انھوں نے جو کام کیا وہ میرے لئے ایک یاد گار ہے انھوں نے کہا کہ وکلاء نے ہمیں بڑی عزت دی ہے پونچھ بار کی طرف سے مختصر وقت میں سینئر جج سپریم کورٹ کے اعزاز میں ایک پروقار تقریب کا انعقاد ہمارے لئے ایک بڑا اعزاز ہے جس پر ہم شکرگزار ہیں ہم کوشش کریں گے سپریم کورٹ سرکٹ بنچ راولاکوٹ کو ویڈولنک کے ساتھ منسلک کیا جائے انھوں نے وکلاء بار ایسوسی ایشن کے کردار کی تعریف کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ریٹائیرڈ ہونے والے سینئر جج سپریم کورٹ جسٹس غلام مصطفی مغل نے کہا کہ ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن پونچھ کے صدر اورممبران بار نے میرے اعزاز میں جوتقریب عجلت میں منعقد کی ہے میں اس پر ان کا شکر گزار ہوں پاکستان عدلیہ کی بحالی میں وکلاء کا کردار رقم ہے بار اور بنچ کے تعلقات کی وجہ سے ہی انصاف کا حصول ممکن ہوتا ہے ایک بہترین جوڈیشری کیلئے بار ایسوسی ایشنز کا لیزان وقت کی اہم ضرورت ہے انھوں نے کہا کہ ایک بہترین وکیل کا تعلق کتاب کے ساتھ ضروری ہوتا ہے انھوں نے کہا میں نے 18سالہ جوڈیشری میں بڑی محنت کی ہے اور اکیلئے کام کیا۔انھوں نے کہا کہ میں آج کے دن مخر محسوس کرتا ہوں کے راولاکوٹ بار ایسوسی ایشن نے میرے اعزاز میں ایک پروقار تقریب کا انعقاد کیا میرے لئے انعام کی ماند ہے ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن راولاکوٹ کی طرف سے یہ میرے لئے ایک بڑا صلہ ہے اور اچھی روایت بھی انھوں نے کہا کہآئین اور رول آف لاء قانون کی حکمرانی کیلئے عملی جدوجہد وکلاء نے ہی کرنی ہوتی ہے ججز نے انصاف کی فراہمی کرنا ہوتی ہے اگر کہیں پارٹیاں یا لابنگ ہوں تو اس کا نقصان اداروں کا ہوتا ہے آئین کی بالا دستی کیلئے ہمیں ملکر مشترکہ کوشش کرنا ہوں گی۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن پونچھ کے صدر صابر کشمیری نے کہا ہے کہ قائمقام چیف جسٹس سپریم کورٹ و ہائیکورٹ کی مستقل تقرری آئینی اور قانونی تقاضا ہے جسے فوری طور پر پورا کیا جائے پورے آزادکشمیرمیں وکلاء سراپا احتجاج ہیں انھوں نے کہاکہ ہمارے بزگوں نے اس خطہ کو آزادکرانے میں جانوں کی قربانیا ں دی ہیں اور یہ ادرے قائم کروائے ہیں جن کی حفاظت ہم سب کی مشترکہ ذمہ داری ہے انھوں نے کہا کہ اس وقت چیف جسٹس سپریم کورٹ و چیف جسٹس ہائیکورٹ کی مستقل تعیناتیاں آئینی ضرور ت ہے جو فوری عمل لائی جائیں اس موقع پر ممبر بار ایسوسی ایشن راولاکوٹ سردار افتحار، صدر بار ایسوسی ایشن ہجیرہ، صدر بارایسوسی ایشن باغ سردار اعظم حید ر نے بھی خطاب کیا مقررین نے اپنے اپنے خطاب میں ریٹائیر ڈ ہونے والے سینئر جج سپریم کورٹ جسٹس غلام مصطفی مغل کو ان کی عدلیہ میں اعلیٰ خدمات پر انھیں زبر دست خراج تحسین پیش کیا۔ اس سے قبل جب چیف جسٹس سپریم کورٹ راجہ سعید اکرم خان سینئر جج سپریم کورٹ جسٹس غلام مصطفی مغل سرکٹ ہاؤس راولاکوٹ پہنچے تو ڈپٹی کمشنر پونچھ مرزا ارشد جرال ایس ایس پی پونچھ چورہدری ذولقرنین ضلعی افیسران اور وکلاء نے ان کا پرتپاک استقبال کیا پولیس کے چا ک و چوبند دستے نے سلامی دی۔
باغ (2020-12-03)
قائمقام چیف جسٹس سپریم کورٹ جسٹس راجہ محمد سعید اکرم خان اور سینئر جج غلام مصطفی مغل اور قائمقام چیف جسٹس ہائیکورٹ جسٹس اظہر سلیم بابر نے ایم ٹی بی سی کمپنی کا دورہ کیا اور کمپنی کے اندر مختلف شعبوں کا معائینہ کیا۔
باغ (2020-12-03)
قائمقام چیف جسٹس آزادجموں وکشمیر سپریم کورٹ جسٹس راجہ سعید اکرم خان، سپریم کورٹ کے سینئر جسٹس جسٹس غلام مصطفی مغل، اور آزاد جموں وکشمیر ہائی کورٹ کے چیف جسٹس جسٹس اظہر سلیم بابر نے سابق وزیر سینئر وزیر سردار قمرالزمان خان کے بھتیجے سردار عدنان ریاض کی وفات پر ان کے گھر جاکر ان کے ساتھ اظہار تعزیت کیا اور مرحوم کی روح کے ایصال ثواب کیلئے فاتحہ خوانی کی گئی۔
باغ (2020-12-03) .
قائمقام چیف جسٹس آزادجموں وکشمیر سپریم کورٹ جسٹس راجہ سعید اکرم خان سینئر جج غلام مصطفی مغل، او ر قائمقام چیف جسٹس ہائیکورٹ جسٹس اظہر سلیم بابر نے آزادکشمیر کے وزیر جنگلات سردار میر اکبر خان کے بڑے بھائی الحاج سردار منور خان کی وفات پر ان کے گھر بھونٹ میں جاکر ان کے ساتھ اظہار تعزیت کیا اور مرحوم کی روح کے ایصال ثواب کیلےء فاتحہ خوانی کی۔
باغ (2020-12-03)
ڈسٹرکٹ بار باغ کی طرف سے سینئرجج سپریم کورٹ آزادجموں وکشمیر جسٹس غلام مصطفی مغل کے اعزاز میں الوداعی تقریب کا اہتمام کیا گیا جس میں سپریم کورٹ آزادجموں وکشمیر کے قائمقام چیف جسٹس جسٹس راجہ محمد سعید اکرم خان، آزادجموں وکشمیر ہائی کورٹ کے قائمقام چیف جسٹس جسٹس اظہر سلیم بابر، سردار امتیاز احمد ایڈوکیٹ، صدر بارباغ سردار اعظم حیدر ایڈوکیٹ، سردار طارق مسعود ایڈوکیٹ، سردار شمشاد خان ایڈوکیٹ سنٹرل بار مظفر آباد کے صدر سردار ناصر محمود مغل ایڈوکیٹ، چوہدری تعارف ایڈوکیٹ، سید خالدامیر گردیزی ایڈوکیٹ، عامر رشید ایڈوکیٹ اور دیگر نے خطاب کیا اس موقع پر ایڈوکیٹ جنرل راجہ انعام اللہ، ڈسٹرکٹ جوڈیشری آفیسران باغ ضلعی انتظامیہ باغ وکلاء ڈسٹرکٹ باغ،مظفر آباد، راولاکوٹ، اور دیگر اضلاع سے بڑی تعداد میں وکلاء حضرات موجود تھے۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے قائمقام چیف جسٹس سپریم کورٹ آزادجموں وکشمیر جسٹس راجہ سعید اکرم خا ن نے کہا کہ جسٹس غلام مصطفی مغل آزادکشمیر جوڈیشری میں ایک عہد کا نام ہے جو پوری کھلی کتاب ہے اور اس کتاب کے کچھ سبق آج یہاں پر ذکر کئے گئے ہیں ہم اپنے ایک بڑے بھائی جو انتہائی نفیس، باصلاحیت اور قانون،رولز کے مطابق عدلیہ کی تاریخ میں تاریخی فیصلے کئے اور آج اپنا ججز کا دورانیہ پورا کرکے بڑی عزت کے ساتھ جار ہے ہیں آج باغ اور آزادکشمیر بھر میں بار ایسوسی ایشنز جوڈیشنل کی فورس ہوتی ہیں ان کے اعزاز میں الوداعی تقریبات منعقد کررہی ہیں مجھے لگتا ہے کہ اگر ایک دن میں دو پارٹیاں بھی ہوں تو ان کی ریٹائیرمنٹ کے بعد تک یہ سلسلہ چلتا رہے گا عدلیہ کی آزادی اور خودمختاری پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا میں رولز کیلئے علمداری کروں گا چاہئے کچھ بھی ہو باغ کے ساتھ مجھے عقیدت ہے باغ نام بھی باغ ہے اور ہمیشہ محبتوں کے پھول نچھاور ہوئے ہیں تقریب کے مہمان خصوصی آزادجموں کشمیر سپریم کورٹ جسٹس غلام مصطفی مغل نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بلاشبہ آزادکشمیر جوڈیشری میں بحرانی کیفیت ہے جو بات جن کے بس میں ہو وہ کرنی جاہیئے اس پر تماشائی نہ بنے آئین اور قانون کی پاسداری کریں اور آئین میں دئے گئے اختیارات کو استعمال کریں اگر سب لوگوں کو اپنے فرائض منصبی کا احساس ہو تو کبھی ایسا بحران نہیں پیدا ہوتا پاکستا ن میں عدلیہ میں ججز کی ریٹائیرمنٹ سے دو ماہ قبل سے نئے ججز کی تقررکئے جانے کا فیصلہ ہو جاتا ہے آزادکشمیر میں دوہرا معیار نہیں ہونا چاہئے جب تک آزادکشمیرمیں کالے کورٹ والے قانون دان رائے راست پر ہیں توکبھی بحران نہ ہوگا۔عدلیہ کو اپنے اندر سے کو ئی بحران نہ ہوباہر سے کچھ نہیں ہو سکے گا میں نے ہمیشہ قانون کی حکمرانی کو سامنے رکھ کر فیصلے کیئے اگر عدلیہ اور انتظامیہ ایک پیج پر ہو تو عام آدمی کو انصاف کی فراہمی ممکن نہیں ہو سکتی ہم نے ہمیشہ مشکل ترین فیصلے کئیے تاکہ عوام کو انصاف جلد فراہم ہوسکے آزاد کشمیر میں عدلیہ میں اس وقت جوقائمقام چیف جسٹس ہیں انھوں نے 9سال میں جو فیصلے کیئے اس وقت ان سے زیادہ کوئی معتبر نہیں اس کے باوجود دونوں چیف جسٹس صاحبان کو قائمقام رکھنا سمجھ سے بالا تر ہے قائمقام چیف جسٹس ہائیکورٹ جسٹس اظہر سلیم بابر نے کہا کہ آزادکشمیر کے اندر آئینی بحران پیدا ہو رہا ہے جس کو ختم کرنے کیلئے ارباب اختیار کو اقدامات اٹھانے چاہیئے۔ جسٹس غلام مصطفی مغل نے آزادکشمیر جوڈیشری اوروکلاء کے لئے گراں قدر خدمات انجام دیں ایک وقت ایسا بھی ہوا کہ بطور چیف جسٹس عدالت العالیہ آزادکشمیر انھوں نے ایک سال تک اکیلے جج خدمات انجام دیں اور کہیں بھی کوئی شکایت پیدا نہ ہونے دی۔ انھو ں نے اپنے حسن اخلاق سے کبھی کسی کی عزت نفس مجروع نہیں ہونے دی آزادکشمیر عدلیہ میں تاریخی فیصلے کئے جو جوڈیشری کیلئے مشعل راہ ثابت ہونگے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے بار ایسوسی ایشن کے وکلاء کی طرف سے حکومت سے مطالبہ کیا گیا کہ آزادکشمیر کی عدلیہ میں قائمقام ججز صاحبان کو ایک ماہ کے اندر مستقل تعینات کیا جائے اس موقع پر ڈسٹرکٹ بار باغ کے وکلاء نے جسٹس غلام مصطفی مغل کو شیلڈ اور کتابیں بھی پیش کیں۔
پٹہکہ
02دسمبر 2020
معزز سینئر جج سپریم کورٹ آزاد جموں وکشمیر جسٹس غلام مصطفی مغل کی ریٹائرمنٹ کے موقع پر تقریبات و دعوتوں کا سلسلہ شروع. کرونا وائرس کی بڑھتی ہوئی وبا کے پیش نظر قومی پالیسی اور SOPکو مدنظر رکھتے ہوئے تقریبات میں کثیر تعداد میں مہمانوں کی شرکت کو انتہائی کم کیا گیا ہے۔یادرہے کہ معزز سینئر جج سپریم کورٹ آزاد جموں وکشمیر جسٹس غلام مصطفی مغل کی 27 دسمبر 2020 کو ریٹائرمنٹ اور ان کی عدلیہ کے لیے تاریخی خدمات کے تناظر میں بڑے پیمانے پر عدلیہ، وکلاء اور انصاف و قانون سے متعلقہ شعبہ جات بشمول سول سوسائٹی کی طرف سے تقریبات اور دعوتوں کا شیڈول ترتیب دیا جاچکا ہے۔اسی سلسلہ میں گزشتہ روز تحصیل بار پٹہکہ کی جانب سے ظہرانے کا اہتمام کیا گیا. تقریب سے خطاب کرتے ہوئے چیف جسٹس آزاد جموں وکشمیر جسٹس راجہ سعید اکرم خان نے کہا کہ جسٹس غلام مصطفی مغل کی خدمات کو سلام پیش کرتے ہیں۔جنہوں نے آزاد کشمیر کی عدلیہ میں اصلاحات لا کر غریب عوام کو فوری اور سستے انصاف کی فراہمی میں اپنا کردار ادا کیا۔بطور چیف جسٹس ہائی کورٹ انہوں نے آزاد کشمیر کی عدلیہ کو باوقار اور مظبوط بنانے میں اپنا بھر پو ر کردار ادا کیا۔ ان کے ساتھ زندگی کے اچھے ایام گزارے آج ہمیں دکھ ہو رہا ہےایک قابل اور لائق امانت دار سنیئر جج ہم سے الوداع ہو رہے ہیں۔ عدلیہ میں ان کی کمی محسوس ہوتی رہے گی۔خوشی اس بات کی ہے کہ دوران سروس انہوں نے اپنی تمام تر صلاحیتوں کو بروئے کار لاتے ہوئے میرٹ پر اور غریب مظلوم عوام کو انصاف فراہم کرتے رہے ان خیالات کا اظہار چیف جسٹس سپریم کورٹ راجہ سعید اکرم نے سینئر جج سپریم کورٹ جسٹس غلام مصطفی مغل کے اعزاز میں تحصیل بار پٹہکہ نصیر آباد کی جانب سے منعقدہ الوداعی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا، تقریب سے سینئر جج سپریم کورٹ جسٹس غلام مصطفی مغل نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ انسان محنت اور حوصلے سے منزل حاصل کر سکتا ہے۔میں نے ہمیشہ کوشش کی کہ میرے کیے گئے فیصلے انصاف اور قانون کے مطابق ہوں عدلیہ و انتظامیہ کا ایک پیج پر ہونا ضروری ہے۔عدلیہ کا احترام ہر ادارے پر لازم ہے۔ میں نے تحصیل پٹہکہ میں سول کورٹ اور فیملی کورٹ کا قیام عمل میں لایا اور ہمیشہ چھوٹی عدالتوں کے مسائل حل کرنے کی کوشش کی. اپنی زندگی میں ہمیشہ عوام کو انصاف فراہم کرنے کے لیے سخت سے سخت فیصلے کیے. آزاد کشمیر عدلیہ میں مستقل جج کی تعیناتی انتہائی ضروری ہے۔اپوزیشن کا حق بنتا ہے کہ وہ آزاد کشمیر عدلیہ کو باوقار اور مضبوط بنانے کے لیے اپنا کردار ادا کریں۔میں نے ہمیشہ قانون کے بالادستی کی جنگ لڑی آئندہ بھی عدلیہ کے ساتھ کھڑا ہوں۔ وکالت سے لیکر ہائی کورٹ اور سپریم کورٹ تک میری یہی کوشش رہی کے لوگوں کو انصاف دے سکوں اور ان کی خدمت کر سکوں. تحصیل بار کا شکریہ ادا کرتا ہوں جنہوں نے میری پہلی الوداعی تقریب کا انقاد کیا۔تقریب سے سابق چیف جسٹس چودھری محمد ابراہیم ضیاء نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان اور آزاد کشمیر کی حکومت ہائی کورٹ اور سپریم کورٹ میں مستقل عمل میں لائے۔تقریب سے صدر تحصیل بار پٹہکہ چوھدری مشتاق ایڈوکیٹ، جنرل سیکرٹری سید تجمل نقوی ایڈوکیٹ و ناصرمسعود مغل ایڈوکیٹ نے بھی خطاب کیا تقریب میں سیشن و سول جج پٹہکہ،قاضی صاحبان، ایڈوکیٹ جنرل راجہ انعام اللہ،چودھری شوکت ایڈوکیٹ نے بھی شرکت کی. تقریب سے قبل چیف جسٹس آزاد جموں وکشمیر جسٹس راجہ سعید اکرم خان اور سینئر جج سپریم کورٹ جسٹس غلام مصطفی مغل نے تحصیل بار پٹہکہ میں قائم ہونے والی لائبریری و بار روم کا افتتاح بھی کیا۔

میرپور 24 اکتوبر2020 آزاد جموں و کشمیر کے73 ویں یوم تاسیس کے موقع پرسپریم کورٹ میرپورکے سبزہ زار پرپرچم کشائی کی پروقار تقریب منعقد ہوئی۔آزادجموں وکشمیرکے چیف جسٹس جناب جسٹس راجہ سعید اکرم خان نے پرچم کشائی کی۔ اس موقع پر پولیس کے چاک و چوبند دستے نے سلامی دی اور گارڈ آف آنر پیش کیا۔پرچم کشائی کی تقریب میں سپریم کورٹ کے سینئرجج جسٹس غلام مصطفی مغل،ہائی کورٹ کے جج جسٹس محمد شیراز کیانی، آزادکشمیر کے ایڈووکیٹ جنرل راجہ انعام اللہ خان،سابق چیف جسٹس سپریم کورٹ جسٹس (ر)محمد اعظم خان،ہائی کورٹ کے سابق چیف جسٹس عبدالمجید ملک،سابق جسٹس ہائی کورٹ چوہدری جہانداد، جسٹس (ر) چوہدری منیراحمد، سپریم کورٹ کے ایڈیشنل رجسٹرار مظہر اقبال، آزاد جموں وکشمیر سپریم کورٹ بار کے صدرمحمد فاروق منہاس،بانی صدر بار کونسل چوہدری حاجی منصف داد ایڈووکیٹ، سابق وائس چیئرمین آزاد جموں وکشمیر بار کونسل راجہ خالد محمود خان، سابق صدر سپریم کورٹ بار ایسو سی ایشن سید نشاط کاظمی، ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن کے جنرل سیکرٹری واجد مرزا، ڈسٹرکٹ بار کے صدر مرزا قمر الزمان ایڈووکیٹ،ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل سعادت علی کیانی، سابق جنرل سیکرٹری سپریم کورٹ بار جاوید نجم الثاقب ایڈووکیٹ، ڈپٹی کمشنر راجہ طاہر ممتاز خان،ایس ایس پی راجہ عرفان سلیم کے علاوہ وکلاء نے شرکت کی۔

مظفرآباد-  

 چیف جسٹس آزاد جموں و کشمیر راجہ سعید اکرم خان اسٹیٹ جو ڈیشل پالیسی ساز کمیٹی کے اجلاس کی صدارت کر رہے ہیں

CEREMONY OF THE NEW JUDICIAL YEAR 2020-21 OF THE SUPREME COURT OF AZAD JAMMU & KASHMIR (AJ&K)

 

مظفرآباد: 05 اکتوبر 2020

چیف جسٹس آزاد جموں وکشمیر جسٹس راجہ سعید اکرم خان نے کہا ہے کہ آئین کی بالا دستی، شہریوں کے بنیادی حقوق و آزادیوں کا تحفظ، قانون کی حکمرانی، عام آدمی کا انصاف تک رسائی، فوری اور موثر انصاف کی فراہمی اور گڈ گورننس کسی بھی ریاست کی ترقی اور بقا کے لئے بنیادی تقاضے ہیں اور ان سارے اہداف کا حصول ایک آزاد عدلیہ کے ذریعہ ہی ممکن ہے۔ آزاد کشمیر میں عدالتوں نے پہلے بھی کسی قسم کے دباؤ کی پرواہ کئے بغیر فیصلے کئے ہیں اور آئندہ بھی کرتے رہیں گے۔ ہم سب نے اللہ تعالیٰ کو جوابدہ ہونا ہے۔ عوام کے ٹیکسوں سے تنخواہ وصول کرتے ہیں۔ جج خواہ کسی بھی عدالت کا ہو اس کے کاندھوں پر انصاف فراہم کرنے کی بھاری ذمہ داری عائد ہوتی ہے۔ ماتحت ہو یا اعلیٰ عدلیہ تمام ججز صاحبان دلیرانہ اور آزادنہ فیصلے انصاف کے اصولوں اور میرٹ کے مطابق کریں اور کسی بھی قسم کی سفارش، اقربا پروری یا دباؤ کو خاطر میں نہیں لایا جانا چاہیے۔ لا کمیشن اور جوڈیشل اکیڈمی کا قیام نظام فراہمی عدل و انصاف کے لئے ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتے ہیں۔ آزاد جموں وکشمیر اور پاکستان کی تمام بار ایسوسی ایشنز اور بار کونسل کے علاوہ پاکستان کی عوام، حکومت مسلح افواج اور انسانی حقوق کی علمبردار بین الاقوامی تنظیموں سے مطالبہ کرتا ہوں اور امید رکھتا ہوں کہ وہ مسئلہ کشمیر کے حل اور کشمیریوں کے تسلیم شدہ حق رائے دہی کے لئے اپنا کردار ادا کریں گے اور اقوام متحدہ کی جانب سے کشمیریوں کا حق رائے دہی تسلیم کرتے ہوئے کشمیریوں کو بھارت کے پنجہ استبداد سے آزادی دلانے میں اپنا بھر پور کردار ادا کریں گے۔ اس موقع پر اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی اور سلامتی کونسل کے علاوہ انسانی حقوق کی تمام تنظیموں سے مطالبہ کرتا ہوں کہ کشمیریوں کو ان کا تسلیم شدہ حق رائے دہی دلانے میں اپنا بھر پور کردار ادا کریں۔ ریاست کے تمام ادارے شہریوں کے حقوق کے تحفظ، میرٹ کی بالادستی، سفارش اور اقربا پروری سے پاک، کرپشن فری سسٹم کو فروغ دیں تو ایسی صورت میں عوامی شکایات اور معاملات عدالتوں تک نہیں آپائیں گے اور نہ ہی کسی شہری کو ہائی کورٹ یا سپریم کورٹ میں درخواست یا شکایت کی ضرورت پیش آئے گی۔ ان خیالات کا اظہار چیف جسٹس آزاد جموں وکشمیر جسٹس راجہ سعید اکرم خان نے آزاد جموں وکشمیر سپریم کورٹ کے نئے عدالتی سال 2020-21کے آغاز پر منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ تقریب سے رجسٹرار سپریم کورٹ شیخ راشد مجید، ایڈووکیٹ جنرل آزاد جموں وکشمیر راجہ انعام اللہ خان ایڈووکیٹ، وائس چیئرپرسن بار کونسل نبیلہ ایوب ایڈووکیٹ، صدر سپریم کورٹ بار خواجہ منظور قادر ایڈووکیٹ اور دیگر مقررین نے بھی خطاب کیا۔ جبکہ اس موقع پر آزادکشمیرکے وزیر قانون، انصاف و پارلیمانی امور سردار فاروق احمد طاہر، سابق چیف جسٹس آزاد جموں وکشمیر جسٹس چوہدری محمد ابراہیم ضیاء، سیکرٹری اطلاعات محترمہ مدحت شہزاد، چیئرمین سروس ٹریبونل آزاد جموں وکشمیر خواجہ محمد نسیم خان، ممبران سروس ٹریبونل، صدر سپریم کورٹ بار، ہائی کورٹ بارسنٹرل بار کے صدر ناصرمسعودمغل،ضلعی و تحصیل بارایسوسی ایشن آزادکشمیر کے عہدیداران و اراکین بار کونسل، سینئر وکلاء بھی موجود تھے۔ اس موقع پر رجسٹرار آزاد جموں وکشمیر سپریم کورٹ شیخ راشد مجید نے وزیر قانون، انصاف و پارلیمانی امور سردار فاروق احمد طاہر، چیئرمین سروس ٹریبونل خواجہ محمدنسیم، سیکرٹری اطلاعات محترمہ مدحت شہزاد، راجہ انعام اللہ خان ایڈووکیٹ جنرل، وائس چیئرمین بارکونسل نبیلہ ایوب ایڈووکیٹ، صدر سپریم کورٹ بار خواجہ منظور قادر ایڈووکیٹ، صدر سنٹرل بار ناصر محمود مغل، صدر ہائی کورٹ بار راجہ آصف بشیر، سیکرٹری قانون ارشاد احمد قریشی کو سپریم کورٹ کی سالانہ رپورٹ بھی دی۔چیف جسٹس نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جسٹس غلام مصطفی مغل 2020کے آخر میں اپنی آئینی مدت پوری کرنے جارہے ہیں۔ ان کی ریٹائرمنٹ میں تقریبا ًتین ماہ رہتے ہیں۔ سپریم کورٹ میں پہلے ہی ایک مستقل جج کی تقرری ہونا ہے۔ ایسی صورتحال میں لیگل فریٹرنٹی کا کردار انتہائی اہمیت کا حامل ہو جاتا ہے۔ تمام متعلقہ اداروں کو قبل از وقت اس سلسلہ میں اقدامات اٹھانے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ چیف جسٹس و ججز صاحبان عدالت عدلیہ /شریعت اپیلیٹ بینچ اور چیئرمین و اراکین سروس ٹربیونل، ضلع عدلیہ کے ججز اور قاضی صاحبان کی خدمات اور کارکردگی کو بھی سراہتا ہوں کہ انہوں نے نظام فراہمی ا نصاف می بھر پور کردار ادا کیا۔ انہوں نے کہا کہ آزاد جموں وکشمیر بار کونسل، سپریم کورٹ بار، ہائی کورٹ بار،سنٹرل بار اور تمام ضلع و تحصیل بار ایسوسی ایشنز کے عہدیداران کے ساتھ ساتھ وکلاء برادری کا بھی شکریہ ادا کرتا ہوں کہ انہوں نے انصاف کی فراہمی میں عدالتوں کے ساتھ بھرپور تعاون کیا۔ چیف جسٹس نے کہا کہ سیکرٹری محکمہ انفارمیشن ٹیکنالوجی کے اقدامات قابل ستائش رہے۔ہماری خواہش ہے کہ راولاکوٹ سرکٹ کو بھی ویڈیو لنک کے ساتھ جلد از جلد منسلک کر دیا جائے۔ محکمہ انفارمیشن ٹیکنالوجی سے توقع ہے کہ وہ ترجیحی بنیادوں پر راولاکوٹ سرکٹ کو بھی ویڈیو لنک کے ساتھ منسلک کرنے کے سلسلہ میں فوری اقدامات عمل میں لائیں گے تاکہ عوام اور وکلاء کے لئے سہولت کے ساتھ ساتھ فوری فراہمی انصاف کے لئے ہم ایک قدم مزید آگے بڑھ سکیں۔انہوں نے کہا کہ جوڈیشل پالیسی ساز کمیٹی عدالتی نظام میں ایک انتہائی اہم سنگ میل ہے اور اس کا قیام قانون سازی کے ذریعہ عمل میں لایا گیا ہے۔ اس ادارہ کا کام پوری عدلیہ کے لئے ایک جامع پالیسی وضع کرنا ہے اور اس پالیسی پر عمل درآمد کی ذمہ داری عدالت عالیہ کی ہے۔انہوں نے کہا کہ مقدمات کی سماعت کے سلسلہ میں جدید انفارمیشن ٹیکنالوجی کا فائدہ اٹھاتے ہوئے ہم نے سپریم کورٹ آزاد جموں و کشمیر میں 2019 میں ویڈیو لنک کے ذریعے فوری نوعیت کے مقدمات کی سماعت کا فیصلہ کیا کیوں کہ سرکٹ میرپور اور سرکٹ راولاکوٹ سے وکلاء صاحبان اور شہریوں کے قیمتی وقت کے ضیاع اور کثیر اخراجات سے بچنے کے ساتھ ساتھ انصاف کی فوری فراہمی وقت کا تقاضا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس وقت سپریم کورٹ میں 2019 کے بعد کے دائرہ مقدمات ہی زیر کار ہیں۔ 2018 یا اس سے قبل کا اگر کوئی مقدمہ زیر کار ہے بھی تو اس کی کوئی ٹیکنیکل وجہ ہی ہو سکتی ہے۔ کرنٹ ڈسپوزل کا یہ سلسلہ انشاء اللہ مستقبل میں بھی قائم رہے گا اور اس کے لئے وکلاء کا تعاون بنیادی شرط ہے۔ یہ وقت کی ضرورت بھی ہے اور عدالتی پالیسی کا حصہ بھی۔ وکلاء عدالتوں میں تیاری سے آئیں تاکہ فوری اور مؤثر انصاف کی فراہمی کا سلسلہ جاری و ساری رکھا جا سکے۔انہوں نے کہا کہ میں آزاد جموں و کشمیر عدلیہ کے تمام ججز صاحبان کو داد تحسین پیش کرنا چاہتا ہوں کہ جنھوں نے اس وبائی دورانیہ میں عدالتوں میں مقدمات کی سماعت جاری رکھی اور وکلاء صاحبان کو بھی سراہتا ہوں جنھوں نے اس وبائی مرض کے دوران لاک ڈاؤن اور دیگر مشکلات کے با وجود اپنی جانوں کی پروا کئے بغیر عدالتوں میں پیش ہو کر عوام کو انصاف کی فراہمی کے لئے عدالتوں کی معاونت کی۔
وائس چیئرپرسن بارکونسل محترمہ نبیلہ ایوب ایڈووکیٹ نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ فوری طور پر چیف جسٹس آزاد جموں وکشمیر کی مستقل تقرری عمل میں لانی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ ایک مثالی معاشرے کے قیام کے لیے انصاف کی فراہمی، عدلیہ کی آزادی اور آئین کی بالادستی انتہائی اہم ہے۔ انہوں نے کہا کہ لاک ڈاؤن کے دوران بھی عدلیہ نے سائلین کی پریشانیوں کے ازالہ کے لئے فرائض منصبی جاری رکھے اور لوگوں کو انصاف کی فراہمی کے مقدمات کی سماعت جاری رکھی۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ایڈووکیٹ جنرل راجہ انعام اللہ خان نے کہا کہ نظام فراہمی انصاف، فوری اور مفاد عامہ کے مقدمات کی بروقت یکسوئی پر چیف جسٹس اور سینئر جج سپریم کورٹ کو مبارکباد پیش کرتا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ کرونا کے دوران بھی عوام کے مقدما ت کی سماعت جاری رکھی جس پر عدلیہ مبارکباد کی مستحق ہے اس موقع پر سپریم کورٹ کے مستقل چیف جسٹس کی تقرری کا مطالبہ کر تے ہیں تاکہ عدلیہ بہتر طور پر کام کر سکے۔ انہوں نے کہا کہ وکلاء،فوری اور سستے انصاف کی فراہم، قانون کی حکمرانی اور آئین کی بالادستی کے لئے اپنی کوششیں جاری رکھیں گے۔ صدر سپریم کورٹ بار خواجہ منظور قادر ایڈووکیٹ نے کہا کہ آج کا دن آزاد کشمیر کی عدلیہ کے لیے یوم تجدید عہد کے ساتھ یوم احتساب کا دن بھی ہے۔ انہوں نے کہا کہ آزاد کشمیر میں وکلاء نے ہمیشہ آئین اور قانون کی حکمرانی، بنیادی حقوق کے تحفظ، میرٹ کی بالادستی کے لئے ہمیشہ آواز بلند کی اور کرتے رہیں گے۔ انہوں نے کہا کہ نظام عدل میں اصلاحات کو جو سلسلہ عدالتی پالیسی ساز کمیٹی کے زیر انتظام شروع ہو وہ قابل ستائش ہے۔ انہوں نے کہا کہ بار اور بینچ کا رشتہ کسی سے ڈھکا چھپا نہیں جب بھی عدلیہ پر حرف کی بات آئی وکلاء ہر اول دستہ کے طو ر پر کھڑے رہے اور آئندہ بھی کھڑے رہیں گے۔
٭٭٭٭
مظفرآباد 28ستمبر2020
سینئر جج آزادجموں وکشمیر سپریم کورٹ جسٹس غلام مصطفی مغل سے پاکستان سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے صدر سید قلب حسن نے وفد کے ہمراہ ملاقات کی ۔وفد میں نائب صدر محمد یوسف مغل ایڈووکیٹ ، سیکرٹری مالیات سپریم کورٹ بار پاکستان شیریں عمران ایڈووکیٹ ، سردار عبدالرزاق ایڈووکیٹ شامل تھے ۔ ملاقات میں باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا ۔ اس موقع پر سینئر جج سپریم کورٹ جسٹس غلام مصطفی مغل نے پاکستان سپریم کورٹ بار کے صدر اور وفد کے دیگر اراکین کو مختلف کتابیں و شیلڈ بھی دی. اس موقع پر صدر سپریم کورٹ بار آزاد جموں و کشمیر خواجہ منظور قادر ایڈووکیٹ، سینئر نائب صدر سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن آزادجموں وکشمیر عامر رسول بٹ ایڈووکیٹ ، نائب صدر عقاب ہاشمی ایڈووکیٹ ، سیکرٹری جنرل جاوید نجم الثاقب و جوائنٹ سیکرٹری راحت فاروق راجہ ایڈووکیٹ بھی موجود تھی۔

Mirpur :  Roll Signing and Enrollment Certificates distribution Ceremony Roll Signing and Enrollment Certificates distribution Ceremony of the Advocates of Supreme Court of AJK held at Supreme Court Branch Registry Mirpur on Wednesday dated 23rd of September 2020. The Hon’ble Chief Justice of AJ&K Mr. Justice Raja Saeed Akram Khan & Hon’ble Senior Judge Supreme Court AJK Mr. Justice Ghulam Mustafa Mughal grace the occasion.

مظفرآباد  3ستمبر2020 چیف جسٹس آزاد جموں و کشمیر جسٹس راجہ سعید اکرم خان نے سپریم کورٹ بار کی لائبریری کا افتتاح کر دیا۔افتتاحی تقریب میں چیف جسٹس آزاد جموں و کشمیر کے ہمراہ سینئر جج سپریم کورٹ جسٹس غلام مصطفی مغل نے بھی شرکت کی جبکہ تقریب میں خواجہ منظور قادر ایڈووکیٹ صدر سپریم کورٹ بار، محترمہ راحت فاروق ایڈووکیٹ، اراکین سپریم کورٹ بار، راجہ آصف بشیر صدر ہائی کورٹ بار، ناصر مسعود مغل صدر سنٹرل بار کے علاوہ بار کونسل کے عہدیداران و اراکین اور سینئر وکلاءنے شرکت کی جن میں عبدالرشید عباسی ایڈووکیٹ، راجہ محمد حنیف خان ایڈووکیٹ، راجہ محمد عارف راٹھور ایڈووکیٹ، عبدالوحید درانی ایڈووکیٹ، سردارشاہد حمید خان ایڈووکیٹ و دیگر کثیر تعداد میں موجود تھے ۔ افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے چیف جسٹس آزاد جموں و کشمیر جسٹس راجہ سعید اکرم خان نے کہا کہ قانون کی حکمرانی، آئین کی بالادستی اور عوام کو فوری اور مو¿ثر انصاف کی فراہمی کے لئے بلا خوف و خطر فیصلے کریں گے اور کسی بھی رکاوٹ کو خاطر میں نہیں لایا جائے گا۔بار اور بینچ لازم و ملزوم ہیں۔وکلاء کی عزت اور وقار پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔وکلاءکے لئے کتب بینی لازمی ہے۔ کتاب اور وکیل لازم و ملزوم ہے۔اس موقع پر چیف جسٹس آزاد جموں و کشمیر نے سپریم کورٹ بار کی لائیبریری کے لئے پچاس ہزار کی گرانٹ کا اعلان کیا۔تقریب سے خطاب کرتے ہوئے صدر سپریم کورٹ بار خواجہ منظور قادر ایڈووکیٹ نے کہا کہ عدلیہ، مقننہ، انتظامیہ باہم لازم و ملزوم ہیں جو کہ ریاست کو بنیادی جزو ہیں

Mirpur : 28th Aug, 2020

The Honourable Chief Justice of Azad Jammu & Kashmir Mr. Justice Raja Saeed Akram Khan  is inaugurating E-Library of Supreme Court Bar Association Mirpur.

میرپور(پی آئی ڈی)27 اگست2020ء

آزادجموں وکشمیراسلامی نظریاتی کونسل کے چیئرمین وچیف جسٹس آزادجموں وکشمیر جسٹس راجہ سعیداکرم خان نے کہاہے کہ آزاد جموں وکشمیر اسلامی نظریاتی کونسل ریاست کاآئینی ادارہ ہے جس میں جیدعلماء کرام شامل ہیں۔ اس ادارہ کوباوقار بنائیں گے۔ قرآن وسنت ریاست کے سپریم لاء ہیں ان کے مغائر کوئی قانون نہیں بن سکتا۔ ریاست کے موجودہ قوانین کوقرآن وسنت سے ہم آہنگ کرناہماری ذمہ داری میں شامل ہے۔اسلامی نظریاتی کونسل کی سفارشات کوحکومت سنجیدگی سے لے۔ کونسل کی سطح پرکیے جانے والے تمام فیصلہ جات مکمل اتفاق رائے سے کیے جائیں گے۔ کونسل کے سیکرٹریٹ کے قیام سمیت دیگرتمام مسائل ترجیح بنیادوں پرحل کیے جائیں گے سابق چیف جسٹس وچیئرمین اسلامی نظریاتی کونسل جسٹس (ر) چوہدری محمدابراہیم ضیاء نے اسلامی نظریاتی کونسل کوفعال ادارہ بنانے کی کاوشوں کوخراج تحسین پیش کرتے ہیں۔ مملکت خداداد پاکستان کاقیام اسلام کے نام پروجود میں آیاجوتاقیامت قائم ودائم رہے گی۔ مضبوط ومستحکم پاکستان تحریک آزادی کشمیر کاضامن ہے۔ اللہ تعالیٰ کی آخری کتاب قرآن مجید 27 رمضان کونازل ہوئی اور پاکستان کاقیام بھی 27 رمضان المبارک کوہوا۔ اللہ تعالیٰ دونوں کی تاقیامت خفاظت کرئے گا۔ مقبوضہ کشمیرکے عوام نے اپنی آزادی کے لیے تاریخی قربانیاں دی ہیں۔ ہماراایمان ہے کہ مقبوضہ ریاست جموں وکشمیر بھارت کے تسلط سے نہ صرف آزاد ہوگی بلکہ ہندوستان بھی ٹوٹے گا۔ ان خیالات کااظہار انھوں نے آزادجموں وکشمیراسلامی نظریاتی کونسل کے 103 ویں اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔ اجلاس میں اسلامی نظریاتی کونسل کے سیکرٹری حافظ رحمت اللہ تصور، وزارت قانون وانصاف وپارلیمانی امورکے ڈرافٹسمین رزاق احمدندیم،ممبران اسلامی نظریاتی کونسل مولانا سعید یوسف خان، مولانامحمداکرم کاشمیری، سید غلام یاسین شاہ، مولاناقاضی محمدعبداللہ، پروفیسر بدرمنیرعباسی، مولانامحمدصدیق صدیقی، ڈویژنل انفارمیشن آفیسر محمدجاوید ملک، کشمیرپریس کلب کے صدرسجاد حسین جرال نے شرکت کی۔ اجلاس میں ممبران اسلامی نظریاتی کونسل نے چیف جسٹس آزادکشمیرجسٹس راجہ سعیداکرم خان کی بطور چیئرمین اسلامی نظریاتی کونسل تعیناتی پرانھیں مبارک باد پیش کی اور توقع کی کہ ان کی سربراہی میں ریاست جموں وکشمیر میں اسلامی نظریاتی کونسل جوایک آئینی ادارہ ہے مزید ترقی کرئے گا۔ اجلاس میں کونسل کی مکانیت/سیکرٹریٹ کے قیام، تنظیم نو،محکمانہ قواعد،ملازمت اورمقبوضہ ریاست جموں وکشمیرمیں بھارتی قابض افواج کی جانب سے انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں اور ایک سال سے زائد مسلسل لاک ڈاؤن کے دوران خواتین اور نوجوانوں کی بے حرمتی،اغواء، تشدداور انسانیت سوزمظالم کی بھرپورالفاظ میں مذمت کی گئی۔

راولپنڈیَ 22 اگست 2020ء

جناب جسٹس راجہ سعید اکرم خان قائم مقام چیف جسٹس آزاد جموں و کشمیر نے مؤرخہ 22 اگست 2020 بروز ہفتہ راوالپنڈی ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن کے جانب سےجسٹس سردار محمد اسلم خان مرحوم کی یاد میں تعزیتی ریفرنس میں بطور مہمان خصوصی شرکت فرمائی ۔ سردار محمد اسلم خان مرحوم سابق جج لاہور لائی کورٹ، جج سپریم کورٹ پاکستان اور اسلام آباد ہائی کورٹ کے پہلے چیف جسٹس رہ چکے ہیں اور وہ کورونا کی وجہ سے گزشتہ ماہ دارفانی سے کوچ کر گئے جن کی خدمات کو خراج عقیدت پیش کیا گیا. تقریب سے خطاب کرتے ہوئے چیف جسٹس آزادجموں وکشمیر جسٹس راجہ سعید اکرم خان نے کہا کہ مرحوم انتہائی ہر دلعزیز شخصیت اور عوام اور خواص کے دلوں میں ایک بلند مقام رکھتے تھے ہیں َجسٹس سردار محمد اسلم مرحوم کی وفات پر انھیں خراج تحسین پیش کرنے کے لیئے پورے پاکستان میں عدل و انصاف سے وابستہ وکلاء اور ججز صاحبان کی جانب سے تعزیتی ریفرنس منعقد کئے جا رہے ہیں

مظفرآباد 14اگست2020ء

آزاد جموں وکشمیر سپریم کورٹ میں پاکستان کے 73ویں یوم آزادی کے موقع پر پرچم کشائی کی تقریب کا انعقاد۔ چیف جسٹس آزاد جموں وکشمیر جسٹس راجہ سعید اکرم خان نے پرچم کشائی کی۔ اس موقع پر معزز سینئر جج آزاد جموں وکشمیر سپریم کورٹ جسٹس غلام مصطفے مغل،رجسٹرار سپریم کورٹ شیخ راشد مجید، وائس چیئرمین آزادجموں وکشمیر بار کونسل چوہدری محمد الیاس، و ممبران آزادجموں وکشمیر بار کونسل، صدر سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن آزاد کشمیر خواجہ منظور قادر و دیگر عہدیداران سپریم کورٹ بار ،صدر ہائی کورٹ بار راجہ آصف بشیر، صدر سینٹرل بار ایسوسی ایشن ناصر مسعود مغل، عہدیداران بار کے علاوہ سینئر وکلاء کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔ اس موقع پر چیف جسٹس آزاد جموں وکشمیر جسٹس راجہ سعید اکرم خان کو پولیس کے چاک و چوبند دستے نے سلامی پیش کی۔ بعدازاں جشن آزادی کا کیک بھی کاٹا گیا۔ پرچم کشائی کی تقریب کے اختتام پر پاکستان کے استحکام، ترقی وخوشحالی، امن، اداروں کی مضبوطی، تحریک آزادی کی کامیابی، تحریک آزادی کی جدوجہد میں قربانیاں دینے والے شہداء، دہشت گردی کی جنگ میں شہید ہونے والے پاک فوج کے جوانوں اور اتفاق واتحاد کے لئے خصوصی دعا کی گئی۔

Muzaffarabad : 12th Aug, 2020

The Honourable Chief Justice of Azad Jammu & Kashmir Mr. Justice Raja Saeed Akram Khan addressing the joint session of Ulema. O. Mashaikh and Jammu and Kashmir Milli rabta Council at Muzaffrabad.

Islamabad : 10th Aug, 2020

The Honourable Chief Justice of Azad Jammu & Kashmir Mr. Justice Raja Saeed Akram Khan while addressing a condolence and bereavement reference in memory of Mr. Justice (R) Sardar Muhammad Aslam(Late) former Chief Justice Islamabad High Court.

مورخہ17جولائی 2020

چیف جسٹس آزادجموں وکشمیر جسٹس راجہ سعیدا کرم خان اور سینئر جج سپریم کورٹ جسٹس غلام مصطفی مغل نے ویڈیو لنک کے ذریعہ مقدمات کی سماعت کا افتتاح کر دیا۔ سپریم کورٹ نے آج دن11بجے مظفرآباد میں سپریم کورٹ برانچ رجسٹری میرپور سے مقدمہ عنوانی ظفر اقبال بنام نذیر حسین وغیرہ درخواست استجازت اپیل اور نثاراحمد بنام سرکار وغیرہ میں وکلائے فریقین کی بحث سماعت کی ۔ جسٹس راجہ سعید اکرم خان چیف جسٹس آزادجموں وکشمیر اور سینئر جج جسٹس غلام مصطفی مغل پر مشتمل ڈویژنل بینچ نے ویڈیو لنک پر مقدمات کی سماعت کی ۔ چیف جسٹس آزادجموں وکشمیر نے محکمہ انفارمیشن ٹیکنالوجی کے حکام کو ترجیحی بنیادوں پر کام کرنے پر داد تحسین دی۔چیف جسٹس نے کہاکہ مقدمات کی فوری سماعت اور عوام کو فوری اور سستے انصاف کی فراہمی میں انفارمیشن ٹیکنالوجی کا اہم کردار ہے ۔ راولاکوٹ سرکٹ بینچ میں بھی ویڈیو لنک کا انتظام وقت کا تقاضا ہے ۔ سفری دشواریوں اور سردیوں میں شدید موسم کی بناد پر راولاکوٹ سرکٹ بینچ میں مقدمات کی سماعت نہیں کی جا سکتی ، وکلاءاور فریقن مقدمہ کو بھی سفری دشواریوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے ۔ ایسی صورتحال میںراولاکوٹ سرکٹ میں بھی ویڈیو لنک کا اہتمام ناگزیر ہے ۔ انہوں نے کہاکہ بارایسوسی ایشنز نے فوری اور سستے انصاف کی فراہمی میں اہم کردار ادا کیا ہے ،وکلاءکے تعاون پر شکرگزار ہیں۔ عدالت کے وقار پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔ فوری نوعیت کے مقدمات کی سماعت کا میکنزم بنایا جارہا ہے ۔ انہوں نے کہاکہ ویڈیو لنک کے ذریعے فوری نوعیت کے مقدمات کی سماعت میں تاخیر کا مسئلہ حل ہو گیا ہے ، وکلاءتیاری کر کے آئیں۔

 

مظفرآباد   - 16جولائی2020 چیف جسٹس آزادجموں وکشمیر جسٹس راجہ سعید اکرم خان نے کہا ہے کہ ایک دیانتدار،محنتی اور اپنے پیشہ سے انصاف کرنے والا وکیل عدالت کا وقار اور شان ہوتا ہے۔ وکلاء کے بغیر ایڈمنسٹریشن آف جسٹس کا کوئی تصور ہی نہیں ہے۔ جج اور وکیل میں کوئی فرق نہیں ہوتا۔ وکالت ایک مقدس پیشہ ہے۔اگر آپ اپنے اس پیشہ سے انصاف کریں گے تو ہر جگہ سرخرو ہوں گے۔ کالا کوٹ وکلاء کی شان اور وقار ہے۔ عدالت کا وقار وکلاء نے ہی بحال کرنا ہوتا ہے۔اگر آپ عدالت اور اپنا وقار بحال رکھیں گے تو ہی آپ کی اور عدالت کی عزت ہو گی۔ ان خیالات کا اظہار چیف جسٹس آزادجموں وکشمیر جسٹس راجہ سعید اکرم خان نے جمعرات کے روز آزادجموں وکشمیر سپریم کورٹ میں نئے وکلاء کو لائسنس دینے کی تقریب سے خطاب کر رہے تھے۔ اس موقع پر سینئر جج سپریم کورٹ جسٹس غلام مصطفی مغل ،سپریم کورٹ بار،ہائی کورٹ بار، سینٹرل بار ایسوی ایشن کے عہدیداران اور سینئر وکلاء بھی موجود تھے۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے چیف جسٹس آزادجموں وکشمیر جسٹس راجہ سعید اکرم خان نے کہا کہ عدالت کے لیے ایک وکیل سے بڑھ کر کوئی باوقار نہیں ہو سکتا۔ آپ اس مقدس پیشہ سے انصاف کریں اور اپنے سائل کی توقعات پر پورا اتریں تاکہ عام آدمی تک انصاف پہنچ سکے۔ انہوں نے کہا کہ ایک اچھے وکیل کی نشانی ہوتی ہے کہ وہ اپنا کیس جامع پیش کرے تاکہ عدالت کیس سن کر فیصلہ کرنے پر مجبور ہوسکے۔ چیف جسٹس نے کہا کہ نئے آنے والے وکلاء ہمارے لیے رول ماڈل ہونے چاہیے۔ کل آپ نے ہماری جگہ ہونا ہے اور سینئر وکلاء کی جگہ بھی آپ لوگوں نے ہی لینی ہے۔ انہوں نے کہا کہ محنت کریں، اپنے کام کو ذمہ داری سے کریں تاکہ ایک اچھا وکیل بن سکیں، اپنے سائل کی توقعات پر پورا سکیں۔ انہوں نے کوئی بھی قانون سے بالا تر نہیں نہ کوئی جج اور نہ کوئی وکیل۔ وکلاء کے تمام مسائل حل کریں گے۔چیف جسٹس نے کہا کہ جتنے وقار او ر عزت کے ساتھ عدالت میں پیش ہوں گے اتنا ہی آپ کے قد کاٹھ میں اضافہ ہوگا۔ اللہ کا شکر ہے کہ آزادکشمیر میں اچھی روایات ہیں۔ چیف جسٹس نے کہا کہ وکلاء میری جان ہیں۔انہوں نے نئے لائسنس ہولڈرز وکلاء کو مبارکباد دیتا ہوں۔ آخر میں چیف جسٹس آزادجموں وکشمیر جسٹس راجہ سعید اکرم خان اور سینئر جج سپریم کورٹ جسٹس غلام مصطفی مغل نے نئے انرول ہونے والے وکلاء میں لائسنس تقسیم کیے۔

 

راولاکوٹ۔

معزز قائم مقام چیف جسٹس مسٹر جسٹس راجہ سعید اکرم خان اور معزز سینئر جج مسٹر جسٹس غلام مصطفی مغل 11 جون -2020 کو ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن راولاکوٹ آزادکشمیر کے زیر اہتمام ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے۔

 

راولاکوٹ۔

چیف جسٹس آزادجموں وکشمیر جسٹس راجہ سعید اکرم خان اور سینئر جج سپریم کورٹ جسٹس غلام مصطفی مغل نے راشد نعیم ڈپٹی انسپکٹر جنرل پولیس (پونچھ ) کے والد محترم کی وفات پر فاتحہ خوانی کی -

راولاکوٹ -10جون 2020 قائمقام چیف جسٹس آزاد جموں وکشمیر جسٹس راجہ سعید اکرم خان نے سرکٹ راولاکوٹ میں ڈویژنل آفیسران کا اجلاس طلب کیا ۔ اس موقع پرسینئر جج سپریم کورٹ جسٹس غلام مصطفی مغل بھی موجود تھے ۔ اجلا س میں جسٹس راجہ سجاد احمد خان جج ہائی کورٹ،کمشنر پونچھ ڈویژن عبدالحمید مغل ، ارشد محمود جرال ڈپٹی کمشنر پونچھ ، سردار حیات ڈی ایچ او پونچھ ، حبیب مغل ایکسئین عمارات کے علاوہ ڈسٹرکٹ انفارمیشن نے بھی اجلاس میں شرکت کی ۔ اجلاس میں دو نکاتی ایجنڈا زیر غور آیا ۔ اجلاس میں عدالتوں اور وکلاءکے چیمبرز کو کرونا فری بنانے اور جوڈیشنل کمپلیکس کے بقیہ تعمیراتی کام پر پیش رفت کا جائزہ لیا گیا۔اجلاس میں کمشنر پونچھ ڈویژن نے اپنے پونچھ ڈویژن کے تمام اضلاع میں کرونا سے متاثرہ شہریوں کے اعدادو شمار کے حوالہ سے بریفنگ دی ۔ چیف جسٹس کو بتایا گیا کہ پونچھ ڈویژن میں اس وقت 279افراد کے لیے آئسو لیشن کی گنجائش موجود ہے جس کے لیے گیسٹ ہاﺅس اور ہوٹل وغیرہ سے استعفادہ کیا جارہا ہے ۔قائمقام چیف جسٹس آزاد کشمیر نے اس موقع پر انتظامیہ کی کارکردگی کو سراہتے ہوئے حکم دیا کہ پونچھ ڈویژن کے چاروں اضلاع میں عدالتوں کے باہر مین گیٹ پر سکریننگ کا فوری بندوبست کیا جائے تاکہ احاطہ عدالت میں داخل ہونے والے وکلاءصاحبان اور فریقین مقدمہ کی سکریننگ کی جاسکے ۔ قائمقام چیف جسٹس نے وکلاء، عدالتی دفاتر اور وکلا ءچیمبرز کو بھی جراثیم سے پاک کرنے کے لئے اقدامات کی ہدایت کی۔ اس موقع پرکمشنر پونچھ اورڈی ایچ او پونچھ نے یقین دلایا کہ ہدایات پر فوری عمل کیا جائے گا۔ جوڈیشل کمپلیکس راولاکوٹ کے حوالے سے ایکسئین عمارات نے بتایا کہ منصوبہ کی منظوری ہو چکی ہے اور کل ہی ٹینڈرز کھلیں گے ۔ انہوں نے جلد از جلد پراجیکٹ میں دی گئی تصریحات کے مطابق بقیہ تعمیراتی کام مکمل کرنے کی یقین دہانی کروائی۔اجلاس میں دھیر کوٹ جوڈیشل کمپلیکس کے لئے حصول اراضی کے حوالہ سے بھی بلڈنگ کمیٹی کے گزشتہ اجلاسوں کا حوالہ دیتے ہوئے کمشنر پونچھ ڈویژن نے فوری طور پر معاملہ میں پیشرفت کرتے ہوئے رپورٹ رجسٹرار سپریم کورٹ پیش کرنے کا یقین دلایا ۔ چیئرمین بلڈنگ کمیٹی وسینئر جج سپریم کورٹ جسٹس غلام مصطفی مغل نے جوڈیشل کمپلیکس راولاکوٹ میں لفٹ کی تنصیب کو منصوبہ سے نکالنے پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے ہدایت کی کہ دوبارہ اس منصوبہ کے لئے مکتوب تحریر کیا جائے اور ایک کاپی رجسٹرار سپریم کورٹ کو بھی ارسال کی جائے ۔ چیف جسٹس آزاد جموں وکشمیر نے ایکسئین عمارات کو حکم دیا کہ جوڈیشل کمپلیکس کے بقیہ تعمیراتی کام کا منصوبہ فوری طور پر شروع کیا جائے اور پیش رفت سے آگاہ کیا جائے ۔ ٭٭

راولاکوٹ ۔ چیف جسٹس آزاد جموں و کشمیر سپریم کورٹ راجہ سعید اکرم خان سینئر جج جسٹس غلام مصطفی مغل سے ڈویژنل بار ایسوسی ایشن پونچھ کے دس رکنی نمائندہ وفد نے صابر کشمیری کی قیادت میں کمیٹی روم راولاکوٹ میں ملاقات کی۔ اس ملاقات میں سردار سلیمان خان ایڈووکیٹ کے علاوہ سردار نذر محمد خان ایڈووکیٹ، سردار افتخار ایڈووکیٹ، سردار عبدالصمد ایڈووکیٹ، سردار عبید زبیر ایڈووکیٹ، سرفراز مشرف ایڈووکیٹ، عظمیٰ عثمان ایڈووکیٹ بھی موجود تھے۔ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن پونچھ کے صدر سردار صابر کشمیر نے چیف جسٹس آزاد کشمیر کی دورہ پونچھ پر پرتپاک خیر مقدم کرتے ہوئے ان کا شکریہ ادا کیا اس موقع پر بار ایسوسی ایشن پونچھ کی جانب سے چیف جسٹس آزاد کشمیر کو ظہرانے میں شرکت کی دعوت دی۔ بار کے وفد نے اپنی ملاقات میں مختلف مسائل پیش کئے چیف جسٹس آزاد کشمیر نے وکلاء کے مسائل کو ترجیح بنیادوں پر حل کروانے کی یقین دہانی کروائی۔ چیف جسٹس آزاد کشمیر مورخہ 11جون کو ڈسٹرکٹ بار ایسوشی ایشن پونچھ کی جانب سے دیئے جانے والے ظہرانے میں شرکت کریں گے۔

June 3, 2020 MUZAFFARABAD (AJK): The consultative meeting of the representatives of different Bar Councils and Associations of the state on Wednesday reviewed the latest situation of coronavirus pandemic, lockdown and unusual state of affairs, judicial proceedings and implementation strategy regarding recommended precautionary measures during the hearing of cases. Acting Chief Justice Azad Jammu and Kashmir (AJK) Justice Raja Saeed Akram Khan chaired the meeting here on Wednesday. The meeting also discussed the issues pertaining to regular hearing of the cases, problems being faced by the lawyers and parties, precautionary and safety measures in the court premises and the difficulties to the common man due to the unnecessary delay in the hearing of cases. Addressing on the occasion, Acting Chief Justice of the state, Justice Raja Saeed Akram Khan directed Chief Secretary to devise a well coordinated strategy with consultation of the presidents of the all bar associations and councils to make the lawyers’ chambers and court premises safe. On lawyers’ demand, the Chief Justice directed Advocate General to immediately take up the matter of releasing grant for the lawyers. “We will take care of the rights of the lawyers’ fraternity”, he assured. The representatives of all the Bar Councils and Associations assured the Acting Chief Justice their all out support in this regard. The lawyers also took up the issues of hearings in lower courts, required facilities and other relevant administrative issues. Justice Raja Saeed Akram Khan stated that such were in the jurisdiction of the High Court and advised the senior lawyers to consult these with the concerned authority. The meeting decided that during the hearing of case, only lawyer and concerned party could enter in the court room no other person’s entrance would be allowed. Face mask and cleanliness of hands through sanitizers have been made mandatory to enter in the court rooms. It further decided that the violators of SOPs would not be allowed to enter in the court premises.

Honorable Chief Justice of Azad Jammu & Kashmir Mr. Justice Raja Saeed Akram Khan  addressing the officers & officials of Supreme court during a staff meeting held at circuit Mirpur on 29-05-20.

مظفرآباد -13مئی2020
قائمقام چیف جسٹس آزاد جموں وکشمیر جسٹس راجہ سعید اکرم خان کو بدھ کے روز چیف سیکرٹری آزاد کشمیر مطہر نیاز رانانے کووڈ-19 کی موجودہ صورتحال اور اب تک اٹھائے گئے اقدامات کے حوالہ سے بریفنگ دی۔
اس موقع پر سینئر جج سپریم کورٹ جسٹس غلام مصطفی مغل ،سیکرٹری صحت عامہ میجر جنرل طاہر سردار،ایڈیشنل سیکرٹری داخلہ مسعودالرحمان ودیگر بھی موجود تھے۔ قائمقام چیف جسٹس کو ملٹی میڈیا کے ذریعے مارچ 2020سے کرونا وائرس کے پھیلاﺅ کے روکنے کےلئے کیے گئے حکومتی اقدامات، لاک ڈاﺅن اور دیگر جملہ امور کے سلسلہ میں کئے گئے جملہ اقدامات کے حوالہ سے بریفنگ دیتے ہوئے چیف سیکرٹری نے کہاکہ نازک صورتحال میں تمام اداروں نے بہترین خدمات انجام دیں ۔ اس دوران آزادکشمیر کے عوام نے بھی ذمہ داری کا مظاہرہ کیا اور حکومتی احکامات پر عملدرآمد کیا جس کی وجہ سے آزادکشمیر میں کرونا کے پھیلاﺅ کی صورتحال تسلی بخش ہے۔چیف سیکرٹری نے کہاکہ عدلیہ اور بار ایسوسی ایشنز کے ساتھ بھی کرونا فری ماحول بنانا چاہتے ہیں ۔ اس موقع پر سیکرٹری صحت عامہ میجر جنرل طاہر سردار نے بتایا کہ آزاد کشمیر میں اس وقت کرو نا کے ٹیسٹ لینے کےلئے تین لیبز کام کررہی ہیں جبکہ ایمز مظفرآباد میں چوتھی لیب بھی جلد سروس شروع کر دے گی۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے قائمقام چیف جسٹس آزادجموں وکشمیر جسٹس راجہ سعید اکرم خان نے کہاکہ آزاد کشمیر میں کرونا کی روک تھام کے لئے کیے گئے اقدامات ، حفاظتی تدابیرکی میڈیا میں بھرپور تشہیر کی جائے تاکہ عوام میں اس حوالہ سے آگاہی پیدا ہو اور مزید حفاظتی تدابیر اختیار کر سکیں ۔ چیف جسٹس آزاد جموں وکشمیر نے وکلاءاور عدالتی عملہ کے لئے کرونا فری ماحول فراہم کرنے کے لئے ہر طرح کے تعاو کی یقین دہانی دلاتے ہوئے چیف سیکرٹری کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہاکہ جسٹس غلام مصطفی مغل بار کے نمائندگان اور عہدیداران سے رابطہ کر کے اس سلسلہ میں فوری طور پر عملی اقدامات اٹھائیں گے تاکہ وکلاءاور عدالتوں سے متعلقہ عملہ اور سرکاری دفاتر کو کورونا فری بنانے کے لئے عملی کام کیا جاسکے ۔ چیف جسٹس آزاد جموں وکشمیر نے چیف سیکرٹری ، سیکرٹری صحت عامہ اور دیگر متعلقہ سرکار ی عہدیداران کی کارکردگی کو سراہتے ہوئے ان کو ہر طرح کے تعاون کا یقین دلایا ۔ قائمقام چیف جسٹس نے کہاکہ طبی عملے، پاک آرمی ، پولیس اور رضاکار وں کی خدمات کو سراہتے ہوئے کہاکہ یہ لوگ فرنٹ لائن پر رہ کر اپنی زندگیاں داﺅ پر لگا کر عوام کی حفاظت کا فریضہ انجام دے رہے ہیں ۔ چیف جسٹس نے حکومت پاکستان کا شکریہ ادا کیا اور کرونا کی روک تھام کے حوالے حکومت آزادکشمیر کی کاوشوں کو سراہا ۔ انہوں نے کہاکہ حکومت آزادکشمیر نے عوام کی مشکلات کو مد نظر رکھتے ہوئے بہترین اقدامات کیے جس پر پاکستان میں اس وبا کے اثرات دیگر ممالک کے مقابلے میں انتہائی کم ہیں اور اعداد و شمار بھی قدرے کم ہیں ۔ آخر میں تما م شرکاءنے دعا کی کہ اللہ تعالیٰ پاکستان کو جلد اس وباءسے نجات عطا فرمائے ۔
٭٭٭٭٭٭٭٭

قائمقام چیف جسٹس آزاد جموں وکشمیرو چیئرمین اسلامی نظریاتی کونسل جسٹس راجہ سعید اکرم خان کو سیکرٹری اسلامی نظریاتی کونسل حافظ رحمت اللہ تصور نے اسلامی نظریاتی کونسل کے قیام ، اغراض و مقاصد، قواعد کار ، اسٹیبلشمنٹ، بجٹ اور دیگر امورکے حوالے سے تفصیلی بریفنگ دی۔

 بریفنگ میں رجسٹرار سپریم کورٹ شیخ راشد مجید، سیکرٹری ہمراہ چیف جسٹس خواجہ محمد شوکت ،مترجم اسلامی نظریاتی کونسل حافظ عطاالرحمان نے شرکت کی ۔ اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے قائمقام چیف جسٹس چیئرمین اسلامی نظریاتی کونسل نے کہاکہ اسلامی معاشرہ کی بہتری اور جدید تقاضوں سے ہم آہنگ کرنے کے لیے کونسل سے متعلقہ قانون میں ترامیم وقت کا تقاضا ہے۔ بین المسالک اور بین المذاہب ہم آہنگی کےلئے اسلامی نظریاتی کونسل کاکردار اہمیت کا حامل ہے ۔ ایک اسلامی ریاست میں اسلامی قوانین سے زیادہ اہم کوئی قانون نہیں ہوتا۔ انہوںنے کہاکہ ضلعی ومرکزی رابطہ کونسل کے کردار کو مزید فعال بنانے کی ضرورت ہے اور یہ مذہبی اور فرقہ ورانہ ہم آہنگی قائم رکھنے کے سلسلہ میں اہم ترین پیش رفت ہے۔ انہوںنے کہاکہ عیدکے فوراً بعد اسلامی نظریاتی کونسل کا تعارفی اجلاس منعقد کیا جائے ۔ اسلامی نظریاتی کونسل کی دفتری مکانیت کی ضروریات ،قواعد کار کی تدوین اور ایک آئینی ادارہ ہونے کی بنیاد پر کونسل کی ضروریات اور لوازمات سے متعلقہ معاملات کو ترجیحی بنیادوں پر حل کیا جائے۔جلد اسلامی نظریاتی کونسل سیکرٹریٹ کا خودمعائنہ کروں گااور ملازمین کے مسائل کاجائزہ لیکر ان کے حل کےلئے اقدامات کرینگے۔ آخر میں چیرمین اسلامی نظریاتی کونسل نے شرکاءبریفنگ کا شکریہ ادا کیا اس موقع پر سیکرٹری اسلامی نظریاتی کونسل نے قائمقام چیف جسٹس کو کونسل کی سالانہ رپورٹ بھی پیش کی. قائمقام چیف جسٹس آزاد جموں وکشمیرو چیئرمین اسلامی نظریاتی کونسل جسٹس راجہ سعید اکرم خان کو سیکرٹری اسلامی نظریاتی کونسل حافظ رحمت اللہ تصور نے اسلامی نظریاتی کونسل کے قیام ، اغراض و مقاصد، قواعد کار ، اسٹیبلشمنٹ، بجٹ اور دیگر امورکے حوالے سے تفصیلی بریفنگ دی۔ بریفنگ میں رجسٹرار سپریم کورٹ شیخ راشد مجید، سیکرٹری ہمراہ چیف جسٹس خواجہ محمد شوکت ،مترجم اسلامی نظریاتی کونسل حافظ عطاالرحمان نے شرکت کی ۔ اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے قائمقام چیف جسٹس چیئرمین اسلامی نظریاتی کونسل نے کہاکہ اسلامی معاشرہ کی بہتری اور جدید تقاضوں سے ہم آہنگ کرنے کے لیے کونسل سے متعلقہ قانون میں ترامیم وقت کا تقاضا ہے۔ بین المسالک اور بین المذاہب ہم آہنگی کےلئے اسلامی نظریاتی کونسل کاکردار اہمیت کا حامل ہے ۔ ایک اسلامی ریاست میں اسلامی قوانین سے زیادہ اہم کوئی قانون نہیں ہوتا۔ انہوںنے کہاکہ ضلعی ومرکزی رابطہ کونسل کے کردار کو مزید فعال بنانے کی ضرورت ہے اور یہ مذہبی اور فرقہ ورانہ ہم آہنگی قائم رکھنے کے سلسلہ میں اہم ترین پیش رفت ہے۔ انہوںنے کہاکہ عیدکے فوراً بعد اسلامی نظریاتی کونسل کا تعارفی اجلاس منعقد کیا جائے ۔ اسلامی نظریاتی کونسل کی دفتری مکانیت کی ضروریات ،قواعد کار کی تدوین اور ایک آئینی ادارہ ہونے کی بنیاد پر کونسل کی ضروریات اور لوازمات سے متعلقہ معاملات کو ترجیحی بنیادوں پر حل کیا جائے۔جلد اسلامی نظریاتی کونسل سیکرٹریٹ کا خودمعائنہ کروں گااور ملازمین کے مسائل کاجائزہ لیکر ان کے حل کےلئے اقدامات کرینگے۔ آخر میں چیرمین اسلامی نظریاتی کونسل نے شرکاءبریفنگ کا شکریہ ادا کیا اس موقع پر سیکرٹری اسلامی نظریاتی کونسل نے قائمقام چیف جسٹس کو کونسل کی سالانہ رپورٹ بھی پیش کی

چیف جسٹس آزادجموں وکشمیر جسٹس راجہ سعید اکرم خان نے وے وارڈ گروپ آف کمپنیز کی جانب سے سپریم کورٹ آزاد جموں وکشمیر کے داخلی دروازے پر اینٹی وائر س دوائی کا سپرے کرنے والا گیٹ لگانے پر شکریہ ادا کیا ہے۔

انہوں نے کمپنی کے چیف ایگزیکٹو آفیسر راجہ بابر کو مظفرآباد میں اپنے دفتر ی چیمبر میں بلا کر ان کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ موجودہ صورتحال میں پرائیویٹ سیکٹر سے حفاظتی کٹس فیس ماسک اور دیگر حفاظتی اشیاء کی فراہمی ایک لائق تحسین اقدام ہے۔ انہوں نے چیف ایگزیکٹو آفیسر کو شکریہ کا خط بھی جاری کیا ہے۔ علاوہ ازیں تجویز دی ہے کہ اگر ممکن ہو سکے تو اسی طرح کے گیٹ کی تنصیب اور سپرے کا بندوبست میرپور سپریم کورٹ برانچ رجسٹری اور ضلع کچہری میرپور کے داخلی راستوں پر بھی کیا جائے تاکہ مقدمات میں پیشی کے لئے آنے والے فریقین اور وکلاء اس سے استفادہ کر سکیں

Installation of Walk through Sanitizer Gate at Supreme Court Building Muzaffarabad.

Hon’ble Senior Judge Supreme Court of AJ&K Mr Justice Ghulam Mustafa Mughal inaugurated Walk through Sanitizer Gate To prevent and control the spread of COVID-19. Walk through gate has been installed by C.E.O of Wayfarward Company Raja Babir Taj.

Law secretary presenting the books of Laws Code and Interim Constitution to Honorable Chief justice of Azad Jammu and Kashmir

Honorable Mr. Justice Raja Saeed Akram Khan, Acting Chief Justice of Azad Jammu & Kashmir & Honorable Senior Judge Supreme Court of AJ&K Mr. Justice Ghulam Mustafa Mughal while receiving Annual Report of High Court from Honorable Acting Chief Justice of AJ&K High Court Mr. Justice Azhar Saleem Babar.

Honorable Chief Justice of Azad Jammu & Kashmir Mr . Justice Raja Saeed Akram Khan & Mr. Justice Ghulam Mustafa Mughal Senior Judge Supreme Court while in meeting with Inspector General of Police Mr. Sallah ud Din Khan at Supreme Court Building Muzaffarabad.

آج مؤرخہ 2 اپریل 2020 کو سپریم کورٹ آزاد جموں و کشمیر میں ایک تقریب منعقد کی گئی جس میں جناب جسٹس راجہ سعید اکرم خان چیف جسٹس آزاد جموں و کشمیر نے سپریم کورٹ کے تمام آٖفیسران اور ملازمین سے خطاب کیا۔ جناب جسٹس غلام مصطفیٰ مغل معزز سینئر جج سپریم کورٹ نے بھی چیف جسٹس آزاد جموں و کشمیر کے ہمراہ تقریب میں شرکت فرمائی۔ تقریب کا با قاعدہ آغاز تلاوت کلام پاک سے ہوا۔ جناب چیف جسٹس آزاد جموں و کشمیر نے اپنے خطاب میں سب سے پہلے اللہ تبارک و تعالیٰ کے حضور سجدہ شکر بجا لانے کا حکم دیا جس نے ہمیں ریاست کے سب سے بڑے اور انتہائی با وقار ادارہ میں خدمات کی انجام دہی کے لئے منتخب فرمایا۔ چیف جسٹس آزاد جموں و کشمیر نے تمام آفیسران اور ملازمین کو ہدایت کی کہ اپنے گھر، خاندان اور معاشرہ میں نماز کی ادائیگی کی تلقین کریں خود بھی نماز کی ادائیگی کو یقینی بنائیں اور دوسروں کو بھی نماز کی ترغیب دیں۔۔ سپریم کورٹ کا سارا عملہ ایک کنبہ ہے اور الحمدللہ تمام آفیسران ااور ملازمین کی کارکردگی قابل رشک ہے۔ جملہ سٹاف ممبران قابل احترام ہیں۔ محنت اور لگن کے ساتھ دیانتداری سے امور کی سرانجام دہی اس ادارہ کے وقار اور سربلندی کے لئے لازمی تقاضا ہے۔۔ انھوں نے فرمایا کہ دیانتداری اور اعلیٰ اخلاقی اقدار کی پیروی ہم سب پر لازم ہے۔ کسی ادارہ میں تعینات آفیسران کا لباس ان کی شخصیت اور نفاست کی پہچان ہوتا ہے لہٰذا جملہ آفیسرز اپنے لباس کا خصوصی خیال رکھیں۔ گریڈ 16 سے کم عہدہ کے جن ملازمین کا لباس متعین شدہ ہے وہ اپنے لباس کا خیال رکھیں۔ انھوں نے اس بات پر زور دیا کہ رجسٹرار، ایڈیشنل رجسٹرار، ڈپٹی رجسٹرار اور دیگر آفیسرز کے دفاتر کا وقار اور احترام لازم ہے اس میں کسی قسم کی کوتاہی یا کمی نہیں آنی چاہیئے۔ آفیسرز اور ملازمین ہر قسم کے معاملات میں رجسٹرار سپریم کورٹ یا دیگر متعلقہ آفیسرز کے روبرو ہی پیش کر سکتے ہیں ، براہ راست چیف جسٹس یا جج صاحبان تک رسائی مناسب نہیں اورا س کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ دیئے گئے احکامات پر عملدرآمد کو یقینی بنایا جائے۔ تمام شعبہ جات میں کام کی تقسیم کار عمل میں لائی جائے۔

Hon’ble Acting Chief Justice Azad Jammu & Kashmir Mr. Justice Raja Saeed Akram Khan in meeting with Hon’ble Chief Justice and Judges of High Court of the state of Azad Jammu & Kashmir.

Mr. Justice Raja Saeed Akram Khan, on Wednesday April 1, 2020 took the oath as Acting Chief Justice of Azad Jammu & Kashmir. In a ceremony held at Aiwan-i-Sadr in Muzaffarabad, President Sardar Masood Khan administered the oath to Justice Raja Saeed Akram Khan

Full Court Reference on The Eve of Retirement of Honorable Chief Justice of Azad .Jammu & Kashmir Mr. Justice Ch. Muhammad Ibrahim Zia

مظفرآباد 31 مارچ 2020 - چیف جسٹس آزاد جموں وکشمیر جسٹس چوہدری محمد ابراہیم ضیاء کی ریٹائرمنٹ کے موقع پر ان کے اعزاز میں کرونا وائرس کی بڑھتی ہوئی وبا کے پیش نظر قومی پالیسی کو مدنظر رکھتے ہوئے مختصر تقریب کا انقعاد-

چیف جسٹس آزاد جموں وکشمیر جسٹس چوہدری محمد ابراہیم ضیاء کی ریٹائرمنٹ کے موقع پر ان کے اعزاز میں کرونا وائرس کی بڑھتی ہوئی وبا کے پیش نظر قومی پالیسی کو مدنظر رکھتے ہوئے مختصر تقریب کا انقعاد- سپریم کورٹ میں منعقدہ تقریب سے سینئر جج آزاد جموں وکشمیر سپریم کورٹ جسٹس راجہ سعید اکرم خان، جج سپریم کورٹ آزاد جموں وکشمیر جسٹس غلام مصطفے مغل، رجسٹرار آزاد جموں وکشمیر سپریم کورٹ شیخ راشد مجید، سیکرٹری برائے جناب چیف جسٹس خواجہ شوکت اور دیگر نے بھی خطاب کیا۔ تقریب میں آزاد جموں وکشمیر سپریم کورٹ کے آفیسران اور سٹاف بھی موجود تھے۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے چیف جسٹس آزاد جموں وکشمیر جسٹس چوہدری محمد ابراہیم ضیاء نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ آزادجموں وکشمیر ریاست کا سب سے اعلیٰ اور سپریم ادارہ ہے جس کی عزت و تکریم ریاست بھر میں محض اس وجہ سے ہے کہ اس ادارہ سے وابستہ ججز اورسٹاف نے اپنی فہم و فراست، دیانتداری اور ایمانداری سے فرائض منصبی احسن طریقے سے سرانجام دے رہے ہیں۔اللہ تعالی کے خصوصی کرم کے باعث مجھے بڑی عزت اور مقام ملا ہے میں ریٹائرمنٹ کے بعد بھی اس ادارہ کی عزت و وقار اور توقیر کے لیے خدمات سرانجام دیتا رہوں گا۔ عدالتی نظام سے وابستہ ہر فرد کو معاشرے سے ستائے ہوئے لوگوں کی داد رسی کے لیے قانون و آئین کے مطابق انصاف فراہم کرنے کے لیے ایمانداری اور دیانتداری کا مظاہرہ کرنا چائیے۔ اس وقت دنیا بھر میں بین الاقوامی وبائی مرض کرونا پھیلا ہوا ہے اس سے بچاؤ کے لیے اللہ اور اللہ کے رسول ﷺکی سیرت طیبہ پر عمل پیرا ہو کر اور اللہ سے ہی مدد مانگنی چائیے۔دنیا بھر کی سپر پاور خدائی نظام کے آگے بے بس ہوگئی ہیں اللہ تعالیٰ کی ذات ہی سب سے افضل ہے۔ہمیں بطور مسلمان اللہ تعالیٰ سے ہی مدد مانگنی چایئے کہ اللہ تعالی ٰ انسانیت اور امت مسلمہ کی خیر کرے اور اس وباہ سے لوگوں کو محفوظ رکھے۔انھوں نے کہاکہ آنے والے آزادکشمیر سپریم کورٹ کے چیف جسٹس راجہ محمد سعید اکرم خان میں وہ تمام خوبیاں اور صلاحتیں موجود ہیں جو کام میں نہ کرسکا انشاء اللہ وہ اسے پورا کریں گے۔ہمیں دنیا اور آخرت کے لیے اللہ تعالیٰ کی کتاب اور سنت رسول ﷺکی اتباع کر کے معاشرے میں حق و صداقت کا علم بلند کرنا ہو گا تب جاکر یہ معاشرہ دنیا میں بہتر معاشرہ قائم ہوسکتاہے۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سپریم کورٹ کے سینئر جج جسٹس راجہ سعید اکرم خان نے کہا کہ چیف جسٹس آزادکشمیر جسٹس چوہدری محمد ابرہیم ضیاء نے ہمیشہ قانون و آئین کی بالادستی اور انصاف کی فراہمی کے سلسلہ میں جو اقدامات اٹھائے ہیں وہ لائق تحسین ہیں بطور جج اور چیف جسٹس انھوں نے ہمیشہ راہنمائی کی ججز سمیت اپنے ماتحت سٹاف اور ملازمین سے بھی ہمیشہ شفقت سے پیش آتے رہے ان کی عدالتی نظام کی بہتری کے لیے انتظامی صلاحیتوں پر کوئی دو رائے نہیں ہے۔ انھوں نے کہا کہ چیف جسٹس چوہدری ابراہیم ضیاء بڑی شان و شوکت اور اس ادارہ سے رخصت ہورہے ہیں میری دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ انھیں صحت کاملہ عطا فرمائے ان کے ادھورے مشن کو مکمل کریں گے انھوں نے کرونا وائرس کے حوالے سے کہا کہ یہ ایک بین الاقوامی وبائی مرض ہے جس کے لیے بنائی گئی قومی پالیسی کے تحت معاشرے کے ہر فرد کو احتیاطی تدابیر اختیار کرنی چائیے زندگی اور موت اللہ تعالیٰ کے ہاتھ میں ہے جس پر ہمارا کامل ایمان ہے تاہم اگر ہم نے بے احتیاطی کی تو اس کا مطلب خودکشی کے مترادف ہوگا عوام الناس کو اس وائرس کے حوالے سے تمام احتیاطی تدابیر پر عمل کرنا چائیے اور اللہ تعالیٰ سے اس وبائی مرض کے خاتمہ کے لیے مدد مانگنی چائیے۔تقریب سے خطاب کرتے ہوئے جسٹس غلام مصطفی مغل نے کہا کہ بحیثیت وکیل اور جج میں نے چیف جسٹس کے ساتھ کام کیا اور ان کی رہنمائی میں بہت کچھ سیکھنے کا موقع ملا۔ انہوں نے کہاکہ عدالتی اصلاحات، قانون کی حکمرانی اور انصاف کی فراہمی کیلئے خدما ت پر انہیں خراج تحسین پیش کرتا ہوں۔ انہوں نے کہاکہ میں نے 8سال سے زائد چیف جسٹس کے ساتھ گزارے جو میری زندگی کا اثاثہ ہیں اور ان کے ساتھ کام کرکے اپنے آپ کو خوش قسمت سمجھتا ہوں۔ رجسٹرار آزادجموں وکشمیر سپریم کورٹ شیخ راشد مجیداور خواجہ محمد شوکت نے چیف جسٹس آزاد جموں و کشمیر جسٹس چوہدری محمدابراہیم ضیاء کی مثالی خدمات پر انھیں زبردست الفاظ میں خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہاکہ انھوں نے بطور جج اور چیف کی حیثیت سے ماتحت سٹاف اور ملازمین کے ساتھ ہمیشہ شفقت اور نرمی کے ساتھ پیش آتے رہے انھیں جتنا بھی خراج تحسین پیش کیا جائے وہ کم ہے وہ انسان دوستی کی زندہ مثال ہیں ان کی کمی ہمیشہ محسوس ہوتی رہے گی۔تقریب کے آخر میں سٹا ف اور ملازمین کی طر ف سے چیف جسٹس آزادکشمیر کو تحائف بھی پیش کیے گے۔

Honorable Chief Justice of Azad Jammu & Kashmir Mr. Justice Ch. Muhammad Ibrahim Zia addressing the farewell lunch hoisted by staff of circuit Mirpur on 19-03-2020

مظفرآباد(پی آئی ڈی)10مارچ 2020 چیف جسٹس آزاد جموں وکشمیر، جسٹس چوہدری محمدابراہیم ضیاء کے اعزاز میں الوداعی دعوتوں کا سلسلہ جاری۔ گزشتہ روز راجہ آفتاب احمد خان ایڈووکیٹ سپریم کورٹ کی طرف سے مقامی ہوٹل میں عشائیہ کا اہتمام کیا گیا۔عشائیہ میں سینئر جج جسٹس راجہ سعید اکرم خان ، جسٹس غلام مصطفی مغل، جج سپریم کورٹ، چیف جسٹس ہائی کورٹ، جسٹس اظہر سلیم بابر، جسٹس صداقت حسین راجہ، جسٹس محمد اعجاز خان، جسٹس راجہ سجاد احمد خان، چئیر مین سروس ٹریبونل خواجہ محمد نسیم، ایڈووکیٹ جنرل، راجہ انعام اللہ خان،، ممبر سروس ٹریبونل منظور حسین راجہ، ممبر سروس ٹریبونل تنویر میر، صدر سپریم کورٹ بار، خواجہ منظور قادر ایڈووکیٹ، راجہ زبیر احمد خان، ا یڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل، و دیگر نے شرکت کی۔

Honorable Chief Justice of Azad Jammu & Kashmir Mr. Justice Ch. Muhammad Ibrahim Zia, visited the “Marketing Gala” as a chief guest hosted by department of management sciences in University of Azad Jammu & Kashmir Muzaffarabad on 10-03-2020.

چیف جسٹس آزادجموں وکشمیر جسٹس چوہدری محمد ابراہیم ضیاء کے اعزاز میں چیئرمین سروس ٹریبونل خواجہ محمد نسیم کی جانب سے الوداعی تقریب کا انعقاد کیا گیا۔تقریب میں سینئر جج عدالت العظمیٰ جسٹس راجہ سعید اکرم، جج عدالت العظمیٰ جسٹس غلام مصطفی مغل، چیف جسٹس عدالت العالیہ جسٹس اظہر سلیم بابر، ججز عدالت العالیہ جسٹس راجہ سجاد احمد خان، جسٹس سردار اعجاز خان، سابق چیف جسٹس منظور حسین گیلانی، سابق جسٹس سردار عبدالحمید خان، سابق جسٹس خواجہ عطاء اللہ چک، ایڈووکیٹ جنرل راجہ انعام اللہ، چیف الیکشن کمشنر عبدالرشید سلہریا، ممبران ٹریبونل میر تنویر حسین، منظور حسین راجہ، اسسٹنٹ ایڈووکیٹ جنرل خورشید مغل، ایاز فرید، صدر سپریم کورٹ بار خواجہ منظور قادر، صدر سنٹرل بار ایسوسی ایشن ,سیکرٹری جنرل بار ایسوسی ایشن ، سیکرٹری جنرل ہائی کورٹ و دیگر سینئر وکلاء و رجسٹرار سروس ٹریبونل نے شرکت کی۔ اس موقع پر چیف جسٹس آزاد جموں وکشمیر کی بطور چیف جسٹس خدمات کو سراہا۔

The Hon’ble Chief Justice of AJ&K,  Mr. Justice Ch. Muhammad Ibrahim Zia made a visit to AIMS Hospital Muzaffarabad on 12 Feb 2019.

The Honorable Chief Justice of Azad Jammu & Kashmir, Mr. Justice Ch. Muhammad Ibrahim Zia was briefed by Doctor Mumtaz Ahmed Khan Head of Pathology Department, Abbas Institute of Medical Sciences (AIMS) regarding the pathology department & its public services. Executive Director Doctor Masood Ahmed Bukhari & Doctor Saleem Abbasi Senior Cardiologist were also present .

The Hon’ble Chief Justice of AJ&K, chairs Islamic Ideology Council meeting.

The Hon’ble Chief Justice of Azad Jammu & Kashmir, Mr. Justice Ch. Muhammad Ibrahim Zia Chairman Islamic Ideology Council, presiding over the meeting of Islamic Ideology Council on 22-01-2020.

چیف جسٹس آزاد جموں وکشمیر جسٹس چوہدری محمد ابراہیم ضیاء کا دورہ شیخ خلیفہ بن زید النہیان ہسپتال۔

اس موقع پر انکے ہمراہ سینئر جج جسٹس راجہ سعید اکرم اور جسٹس غلام مصطفیٰ مغل بھی تھے ۔چیف جسٹس چوہدری محمد ابراہیم ضیاء نے وادی نیلم میں لینڈ سلائیڈنگ اور برف باری میں زخمی ہونے والوں کی عیادت کی۔چیف جسٹس چوہدری محمد ابراہیم، سینئر جج جسٹس راجہ سعید اکرم اور جسٹس غلام مصطفیٰ مغل نے زخمیوں میں امدادی چیک تقسیم کئے۔

Oath taking ceremony of Chief Election Commissioner of Azad Jammu & Kashmir on 14th Jan 2020.

Mr. Justice Ch. Muhammad Ibrahim Zia, Honorable Chief Justice of Azad Jammu & Kashmir while administering oath to the Honorable Mr. Justice (Retd.) Abdul Rashid Sulehria, as Chief Election Commissioner of Azad Jammu & Kashmir on 14th Jan 2020 at Supreme Court Building Muzaffarabad.

 
 
باغ (2020-12-03) ڈسٹرکٹ بار باغ کی طرف سے سینئرجج سپریم کورٹ آزادجموں وکشمیر جسٹس غلام مصطفی مغل کے اعزاز میں الوداعی تقریب کا اہتمام کیا گیا جس میں سپریم کورٹ آزادجموں وکشمیر کے قائمقام چیف جسٹس جسٹس راجہ محمد سعید اکرم خان، آزادجموں وکشمیر ہائی کورٹ کے قائمقام چیف جسٹس جسٹس اظہر سلیم بابر، سردار امتیاز احمد ایڈوکیٹ، صدر بارباغ سردار اعظم حیدر ایڈوکیٹ، سردار طارق مسعود ایڈوکیٹ، سردار شمشاد خان ایڈوکیٹ سنٹرل بار مظفر آباد کے صدر سردار ناصر محمود مغل ایڈوکیٹ، چوہدری تعارف ایڈوکیٹ، سید خالدامیر گردیزی ایڈوکیٹ، عامر رشید ایڈوکیٹ اور دیگر نے خطاب کیا اس موقع پر ایڈوکیٹ جنرل راجہ انعام اللہ، ڈسٹرکٹ جوڈیشری آفیسران باغ ضلعی انتظامیہ باغ وکلاء ڈسٹرکٹ باغ،مظفر آباد، راولاکوٹ، اور دیگر اضلاع سے بڑی تعداد میں وکلاء حضرات موجود تھے۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے قائمقام چیف جسٹس سپریم کورٹ آزادجموں وکشمیر جسٹس راجہ سعید اکرم خا ن نے کہا کہ جسٹس غلام مصطفی مغل آزادکشمیر جوڈیشری میں ایک عہد کا نام ہے جو پوری کھلی کتاب ہے اور اس کتاب کے کچھ سبق آج یہاں پر ذکر کئے گئے ہیں ہم اپنے ایک بڑے بھائی جو انتہائی نفیس، باصلاحیت اور قانون،رولز کے مطابق عدلیہ کی تاریخ میں تاریخی فیصلے کئے اور آج اپنا ججز کا دورانیہ پورا کرکے بڑی عزت کے ساتھ جار ہے ہیں آج باغ اور آزادکشمیر بھر میں بار ایسوسی ایشنز جوڈیشنل کی فورس ہوتی ہیں ان کے اعزاز میں الوداعی تقریبات منعقد کررہی ہیں مجھے لگتا ہے کہ اگر ایک دن میں دو پارٹیاں بھی ہوں تو ان کی ریٹائیرمنٹ کے بعد تک یہ سلسلہ چلتا رہے گا عدلیہ کی آزادی اور خودمختاری پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا میں رولز کیلئے علمداری کروں گا چاہئے کچھ بھی ہو باغ کے ساتھ مجھے عقیدت ہے باغ نام بھی باغ ہے اور ہمیشہ محبتوں کے پھول نچھاور ہوئے ہیں تقریب کے مہمان خصوصی آزادجموں کشمیر سپریم کورٹ جسٹس غلام مصطفی مغل نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بلاشبہ آزادکشمیر جوڈیشری میں بحرانی کیفیت ہے جو بات جن کے بس میں ہو وہ کرنی جاہیئے اس پر تماشائی نہ بنے آئین اور قانون کی پاسداری کریں اور آئین میں دئے گئے اختیارات کو استعمال کریں اگر سب لوگوں کو اپنے فرائض منصبی کا احساس ہو تو کبھی ایسا بحران نہیں پیدا ہوتا پاکستا ن میں عدلیہ میں ججز کی ریٹائیرمنٹ سے دو ماہ قبل سے نئے ججز کی تقررکئے جانے کا فیصلہ ہو جاتا ہے آزادکشمیر میں دوہرا معیار نہیں ہونا چاہئے جب تک آزادکشمیرمیں کالے کورٹ والے قانون دان رائے راست پر ہیں توکبھی بحران نہ ہوگا۔عدلیہ کو اپنے اندر سے کو ئی بحران نہ ہوباہر سے کچھ نہیں ہو سکے گا میں نے ہمیشہ قانون کی حکمرانی کو سامنے رکھ کر فیصلے کیئے اگر عدلیہ اور انتظامیہ ایک پیج پر ہو تو عام آدمی کو انصاف کی فراہمی ممکن نہیں ہو سکتی ہم نے ہمیشہ مشکل ترین فیصلے کئیے تاکہ عوام کو انصاف جلد فراہم ہوسکے آزاد کشمیر میں عدلیہ میں اس وقت جوقائمقام چیف جسٹس ہیں انھوں نے 9سال میں جو فیصلے کیئے اس وقت ان سے زیادہ کوئی معتبر نہیں اس کے باوجود دونوں چیف جسٹس صاحبان کو قائمقام رکھنا سمجھ سے بالا تر ہے قائمقام چیف جسٹس ہائیکورٹ جسٹس اظہر سلیم بابر نے کہا کہ آزادکشمیر کے اندر آئینی بحران پیدا ہو رہا ہے جس کو ختم کرنے کیلئے ارباب اختیار کو اقدامات اٹھانے چاہیئے۔ جسٹس غلام مصطفی مغل نے آزادکشمیر جوڈیشری اوروکلاء کے لئے گراں قدر خدمات انجام دیں ایک وقت ایسا بھی ہوا کہ بطور چیف جسٹس عدالت العالیہ آزادکشمیر انھوں نے ایک سال تک اکیلے جج خدمات انجام دیں اور کہیں بھی کوئی شکایت پیدا نہ ہونے دی۔ انھو ں نے اپنے حسن اخلاق سے کبھی کسی کی عزت نفس مجروع نہیں ہونے دی آزادکشمیر عدلیہ میں تاریخی فیصلے کئے جو جوڈیشری کیلئے مشعل راہ ثابت ہونگے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے بار ایسوسی ایشن کے وکلاء کی طرف سے حکومت سے مطالبہ کیا گیا کہ آزادکشمیر کی عدلیہ میں قائمقام ججز صاحبان کو ایک ماہ کے اندر مستقل تعینات کیا جائے اس موقع پر ڈسٹرکٹ بار باغ کے وکلاء نے جسٹس غلام مصطفی مغل کو شیلڈ اور کتابیں بھی پیش کیں۔
+12
0
People reached
5
Engagements
Boost post
55 
Farewell Dinner in Honor of Mr Justice Ghulam Mustafa Mughal Hon’ble Senior Judge Supreme Court AJK, Hosted by Azad Jammu and Kashmir High Court Establishment Muzaffarabad.
+13
1,928
People reached
267
Engagements
Boost Post
108108
6 comments
4 shares
Like
Comment
Share
حویلی کہوٹہ
جسٹس غلام مصطفی کے اعزاز میں الوداعی تقریبات کا سلسلہ جاری ہے ۔ ڈسٹرکٹ بار حویلی کی دعوت پر شاندار الوداعی تقریب کا انعقاد کیا گیا ۔ چیف جسٹس آزاد جموں وکشمیر جسٹس راجہ سعید اکرم خان نے بطور خاص شرکت کی ۔ ایس او پی کو ملحوظ خاطر رکھتے ہوئے الوداعی تقریب سے پہلے ضلع حویلی میں چیف جسٹس آزاد کشمیر کو گارڈ آف آرنر پیش کیا گیا ۔ الواعی تقریب میں وکلاء ،عدالتی آفیسران ،ضلعی انتظامیہ اور ملازمین کی کثیر تعداد نے شرکت کی ۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سہیل مسعود ایڈووکیٹ ،چوہدری محمد اختر ایڈووکیٹ ،چوہدری لطیف ایڈووکیٹ صدر ڈسٹرکٹ بار حویلی نے جسٹس غلام مصطفی مغل کی عدالتی خدمات اور تاریخی فیصلوں پر انہیں خراج تحسین پیش کیا ۔ صدر ڈسٹرکٹ بار حویلی کے علاوہ ممبر بار کونسل چوہدری محمد الیاس ایڈووکیٹ نے بھی شرکت کی اور خطاب کیا ۔ تمام مقررین نے آزاد کشمیر میں چیف جسٹس آزاد کشمیر اور ہائی کورٹ کی مستقلی میں غیر معمولی تاخیر اور عدلیہ اور ممکنہ سازشوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا ہے کہ آزاد کشمیرایک حساس خطہ ہے ۔ آئینی ادارے عوام کو انصاف فراہم کرنے کے لیے قائم ہوئے ہیں جن کو غیر موثر کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے ۔ اگرفوری طور پر چیف جسٹس صاحبان کو مستقل نہ کیا گیا اور عدلیہ میں مزید خالی آسامیوں پر تعیناتیاں عمل میں نہ لائی گئیں تو حویلی بار آزاد کشمیر کی تمام بار ایسوسی ایشنز کے ساتھ احتجاجی تحریک چلانے پر مجبور ہو جائے گی ۔ اور راست اقدام سے بھی گریز نہیں کیا جائے گا ۔ چیف جسٹس آزاد جموں وکشمیر اور سینئر جج سپریم کورٹ کی حویلی آمد پر ہم اُن کا خیر مقدم کرتے ہیں اُن کا شکریہ ادا کرتے ہیں ۔ سہیل مسعود ایڈووکیٹ نے کہا ہے کہ ہم عدلیہ کے ساتھ کھڑے ہیں اگر عدلیہ میں کوئی بحران پیدا کرنے کی کوشش کی گئی اور کالے کوٹ والے ایک ہر اول دستے کی صورت میں آہنی دیوار بن کر کھڑے ہوجائیں گے ۔ چیف جسٹس آزاد کشمیر ہمارے لیے اُمید کی کرن ہے ۔ دعا ہے کہ وہ مقبوضہ کشمیر کی آزادی کے بعد بھی پوری ریاست جموں وکشمیر کے چیف جسٹس بنیں ۔ ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج حویلی لیاقت علی خان نے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ سینئر جج سپریم کورٹ غلام مصطفی مغل نے عدلیہ کی اصلاحات کے لیے بہت بڑے کام کیے ہیں جگہ جگہ عوام کی دہلیز پر انصاف پہنچانے کے لیے عدالتیں قائم کیں ہیں وہ انتہائی مدبر اور حلیم طبع انسان ہیں ۔ ڈسٹرکٹ بار حویلی نے مطالبہ کیا ہے کہ جوڈیشل کمپلکس اور ججز کی رہائشوں سے متعلق منصوبہ حکومتی منظوری کے مراحل طے کر چکا ہے ۔ اس سلسلہ میں خصوصی توجہ فرماتے ہوئے منصوبہ پر عملی کام شروع کروایا جائے ۔ مقررین نے کہا ہے کہ یہ عظیم دھرتی ہے جس نے ممتازحسین راٹھور ،خواجہ محمد سعید اور خواجہ شہاد احمد جیسے لوگ پیدا کیے ۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے جسٹس غلام مصطفی مغل نے کہا ہے کہ بد قسمتی سے عدلیہ حکومت کی ترجیح میں شامل نہیں رہی ۔ سپریم کورٹ بلڈنگ کمیٹی 2011-12 میں قائم کی گئی جس کی زیر نگرانی راولاکوٹ ،میرپور باغ اور دیگر مقامات پر عدالتی عمارات کی تعمیر عمل میں آئی ۔ اُمید ہے کہ موجودہ چیف جسٹس صاحب کہوٹہ میں بھی عدالتی مکانیت کے معاملہ میں فوری احکامات جاری کریں گے اور یہ منصوبہ بھی جلد از جلد پایہ تکمیل کو پہنچے گا ۔ انہوں نے کہا ہے کہ میری نظر میں حویلی کی بار آزاد کشمیر کی صف ِ اول کی بار ہے ۔ اور وکلاء کا معیار پورے آزاد کشمیر میں سب سے بہتر ہے ۔ یہ مردم خیز خطہ ہے یہاں سے عدلیہ کے روشن ستارے پیدا ہوئے بڑے بڑے سیاستدان پیدا ہوئے انہوں نے یہ بھی کہا کہ ایک سال سے قائمقام چیف جسٹس صاحبان تعینات ہیں ۔ لیکن حکومت کے کان پر جوں نہیں رینگتی ۔ عدلیہ کو من پسند فیصلوں پر مجبور کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے ۔ راجہ سعید اکرم خان ایک بڑے کشمیری گھرانے تعلق رکھتے ہیں ۔ اور انتہائی نڈر اور بے باک جج ہیں ۔ اُنہوں نے یہ بھی کہا کہ عدلیہ کی بھاگ دوڑ جسٹس راجہ سعید اکرم خان کی صورت میں ایسے شخص کے ہاتھ میں ہے جو نہ جھکنے والا اور نہ ڈرنے والا ہے ۔ وکلاء عدلیہ کا علم اُٹھائے رکھیں ،حکومت کی ذمہ داری ہے کہ عوام کو اُن کی دہلیز پر انصاف فراہم کرے ۔ اس خطہ کے لوگ پاکستان کے بلا تنخواہ سپاہی ہیں اور اس کا احساس کیا جانا چاہیے ۔ اگر یہ احساس ختم ہو گیا تو بڑی قیمت چکانی پڑے گی ۔ انہوں نے اپنی پنشن سے ڈسٹرکٹ بار حویلی کہوٹہ کی لائبریری کے لیے ایک لاکھ روپے کا اعلان کیا ۔ چیف جسٹس سپریم کورٹ راجہ سعید اکرم خان نے اپنے خطاب میں کہا ہے کہ حویلی میں جو محبتوں کے پھول نچھاور کیے اُن کی خوشبو ہمارے دلوں میں مہکتی رہے گی ۔ آپ نے کھلے دل سے مجھے پہلے بھی بلایا جب میں چیئرمین احتساب بیورو تھا ۔ اُس وقت بھی آپ نے عزت افزائی کی ۔ اس خطہ سے بہت عظیم پڑے لکھے لوگ پیدا ہوئے ۔ یہ خطہ کشمیر پاکستان کا خصار ہے غلام مصطفی مغل ایک لمبا عدالتی کیئرئیر مکمل کر کے رخصت ہو رہے ہیں جو اللہ کا ان پر خاص فضل ہے ۔ وکلاء عدلیہ کی آن شان اور ماتھے کا جھومر ہیں ۔ آئین کی تشریح اعلیٰ عدلیہ کا کام ہے اور اس پر عمل درآمد انتظامیہ کی ذمہ داری ہے ۔ عدالتی مکانیت کے حوالہ سے میں یہ یقین دلاتا ہوں کہ چیف جسٹس ہائی کورٹ کی مشاورت سے سپریم کورٹ بلڈنگ کمیٹی کو دوبارہ فعال کیا جائے گا اور ترجیحی بنیادوں پر حویلی کہوٹہ میں عدالتی مکانیت کا مسئلہ حل کیا جائے گا ۔ انہوں نے یہ بھی کہا ہے کہ نوجوان وکیل ہمارا مستقبل ہیں میں کبھی بھی عدلیہ کو مایوس نہیں کروں گا ۔ جج کو کبھی بھی مصلحت کا شکار نہیں ہونا چاہیے دلیرانہ اور غیر جانبدارانہ فیصلہ عدلیہ کی پہچان ہیں ۔ بطور جج حلف اُٹھا کر وہی فیصلہ کرنا ہوتا ہے جو حق اور انصاف پر مبنی ہو ۔ انہوں نے وکلاء سے کہا ہے کہ سپریم کورٹ میں پیش ہونا بڑے اعزاز کی بات ہوتی ہے ۔ آپ محنت کریں گے آگے فیصلے اللہ نے لکھے ہیں کس کو کیا دینا ہے ۔ عزت ،ذلت اور رزق سب اُس کے پاس ہے ۔ یہ محبتیں بڑی مشکل سے ملتی ہیں ۔ اللہ نے موقع دیا تو آپ کو مایوس نہیں کروں گا ۔
+17
2,976
People reached
331
Engagements
Boost Post
8484
2 comments
7 shares
Like
Comment
Share