Picture Gallery 2022

Picture Gallery 2022

Muzaffarabad (21-Nov-2022) :-
On the Eve of Resumption of Court Proceedings in Newly Renovated Court Room No. 01, Dua was offered Before the commencement of Court Proceedings on 21-11-2022.
میرپور (17نومبر2022ء):
چیف جسٹس آزاد جموں و کشمیر جسٹس راجہ سعید اکرم خان نے کہاہے کہ بار اور بنچ لازم و ملزوم ہیں،سپریم کورٹ اور سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن ایپکس ہیں،سپریم کورٹ بار کا وکیل بنانا بھی عزت اور وقار کی بات ہے۔ عہدیداران وکلاء کو متحد کریں اور جہاں کہیں بار اور بنچ کے درمیان کوئی غلط فہمی پیدا ہونے کی کوشش کرئے اس کا محاسبہ کریں۔ججز کی فیملی وکلاء ہیں۔بار ایسوسی ایشن ججز کا گھر ہیں۔بار اور بنچ کی عزت اور احترام کو مقدم رکھا جائے۔سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن نے ہمیشہ قانون و آئین کی بالادستی کے قیام اور انصاف کی فراہمی کے لیے لئے کلیدی کردار ادا کیا ہے۔مضبوط بار کے بغیر مضبوط عدلیہ کا قیام ممکن نہیں،وکلاء ہمارے ماتھے کا جھومر ہیں۔ آزاد کشمیر عدلیہ میں ہمیشہ فیصلہ جات میرٹ پر ہوتے ہیں۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے نومنتخب عہدیداران کی تقریب حلف برداری سے بحیثیت مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے کیا۔حلف برداری کی تقریب میں سپریم کورٹ کے سینئر جج جسٹس خواجہ محمد نسیم،جج سپریم کورٹ جسٹس محمد یونس طاہر، آزادکشمیر کے ایڈووکیٹ جنرل خواجہ مقبول وار،سابق چیف جسٹس آزاد کشمیر جسٹس محمد اعظم خان،جج احتساب کورٹ سردار امجد اسلم،ممبر اسمبلی محترمہ نبیلہ ایوب،بانی وائس چیئرمین بار کونسل حاجی منصف داد ایڈووکیٹ،صدر ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن امتیاز حسین راجہ ایڈووکیٹ سابق صدر سپریم کورٹ بار سید نشاط کاظمی،سابق وائس چیئرمین بار کونسل راجہ خالد محمود خان،سابق صدر ہائی کورٹ بار بابر علی ایڈووکیٹ،اراکین بار کونسل،ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرلزسمیت سپریم کورٹ بار کے ممبران نے شرکت کی۔تقریب سے نومنتخب صدر زبیر احمد راجہ ایڈووکیٹ نے خطاب کیا جبکہ اسٹیج سیکرٹری کے فرائض سابق سیکرٹری سپریم کورٹ بار سردار محمد سہیل قیصر ایڈووکیٹ اور نومنتخب سیکرٹری محمد مقصود احمد سلہریا ایڈووکیٹ نے سرانجام دئیے۔
چیف جسٹس آزاد جموں و کشمیر جسٹس راجہ سعید اکرم خان نے سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے نومنتخب عہدیداران جن میں صدر زبیر احمد راجہ ایڈووکیٹ، نائب صدر راجہ محمد آصف ترک ایڈووکیٹ، جنرل سیکرٹری محمد مقصود احمد سلہریا،جائنٹ سیکرٹری نازیہ سعید اورممبران ایگزیکٹیو کمیٹی سے ان کے عہدوں کاحلف لیا اور نئی ذ مہ داریاں سنبھالنے پر مبارک باد دی اور اس توقع کا اظہار کیا کہ وہ قانون و آئین کی بالادستی کو قائم رکھتے ہوئے بار اور بنچ کی عزت و احترام کا خیال رکھیں گے۔انھوں نے کہاکہ سپریم کورٹ میں ہمیشہ وکلاء کی عزت و نفس کا ہرممکن خیال رکھا گیا ہے۔ججز فرشتہ نہیں ہیں ایسے افراد کی بھرپور حوصلہ شکنی کی جائے جو ججز اور عدالتوں کو کمزور کرنے کی کوشش کریں۔وکلاء ججز کے کسٹوڈین اور محافظ ہیں جو میرٹ پر فیصلہ نہیں کرے گا اس سے جوڈیشل پاور واپس لے لیں گے۔شوق اور خواہشات کو پوری کرنے پررٹ نہیں ہوتی یہ سسٹم ہم نے ختم کردیا ہے۔وکلاء جس شان سے کورٹ میں پیش ہوں گے عدلیہ بھی ان سے وہی رویہ رکھے گی تاہم کسی قسم کی بلیک میلنگ میں نہیں آئیں گے۔وکلاء کے لیے آزادکشمیر میں جوڈیشری اکیڈمی کا قیام،سروس ٹربیونل احتساب،ایم ڈی اے سمیت دیگر عدالتوں میں ججز کی کمی دور کریں گے۔مظفرآباد میں سپریم کورٹ بلڈنگ اسٹیٹ آف آرٹ تعمیر ہورہی ہے۔میرپور میں ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج کی کورٹ کو جوڈیشل کمپلیکس سے الگ کریں گے۔عدالتوں کی بلڈنگز شایان شان ہونی چاہیے۔میں یا کوئی اور چیف جسٹس کسی عمارت کو گھر نہیں لے جائیں گے۔عالی شان عمارتیں اداروں کی پہچان ہوتی ہیں۔انھوں نے کہاکہ سینئر وکلاء جن میں سابق چیف جسٹس عبدالمجید ملک اور جسٹس چوہدری محمد تاج جیسے لوگ چلے گئے ہیں ان کی خلاء کو پر کرنے کے نوجوان وکلاء زیادہ محنت کریں اور اپنا کیس پوری تیاری کے ساتھ عدالتوں میں پیش کریں۔آزادکشمیر کے وکلاء کی صلاحیتوں میں کسی جگہ کوئی کمی نہیں ہے۔
میرپور (24 اکتوبر2022 ء):
 

آزاد جموں و کشمیر کے 75ویں یوم تاسیس کے موقع پرسپریم کورٹ میرپورکے سبزہ زار پرپرچم کشائی کی پروقار تقریب منعقد ہوئی۔آزادجموں وکشمیرکے چیف جسٹس جناب جسٹس راجہ سعید اکرم خان نے پرچم کشائی کی۔ اس موقع پر پولیس کے چاک و چوبند دستے نے سلامی دی اور گارڈ آف آنر پیش کیا۔پرچم کشائی کی تقریب میں سپریم کورٹ کے جج جسٹس محمد یونس طاہر، کمشنرمیرپورڈویژن چوہدری شوکت علی، ڈی آئی جی ڈاکٹر خالد محمود چوہان، ڈپٹی کمشنر چوہدری امجد اقبال،ایس ایس پی راجہ عرفان سلیم،ایس پی راجہ اظہراقبال،صدر سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن راجہ زبیر احمد ایڈووکیٹ ، صدر ڈسٹرکٹ بار راجہ امتیاز حسین ایڈووکیٹ کے علاوہ وکلاء نے کثیرتعدا دمیں شرکت کی۔

Muzaffarabad (03-10-2022)

The Opening ceremony of New Judicial Year 2022-23 was held  on 03rd October, 2022 (Monday) at Supreme Court of AJ&K, Muzaffarabad. The ceremony was presided over by the Hon’ble Chief Justice of AJ&K Mr. Justice Raja Saeed Akram Khan and was attended by the Hon’ble Judges, Advocates Supreme Court, Law officers and members of the legal fraternity.

Muzaffarabad (12-09-2022)

The Hon’ble Acting Chief Justice AJ&K, Mr. Justice Khwaja Muhammad Nasim, administering oath under Rule 19(3) of the AJ&K Civil Servants (Appointment & Conditions of Service) Rules, 1977 to newly appointed stenographers, Mr. Tanveer Ahmed and Mr. Ammar Tareen at Supreme Court Muzaffarabad on 12-09-2022.

 

Muzaffarabad (31st August, 2022):

Mr. Justice Khawaja Muhammad Nasim, Hon’ble Senior Judge Supreme Court of Azad Jammu & Kashmir has sworn in as Acting Chief Justice of Azad Jammu and Kashmir.

 

مظفرآباد  18اگست 2022
چیف جسٹس آزاد جموں و کشمیر جسٹس راجہ سعید اکرم خان کا سپریم کورٹ میں نئے انرول ہونے والے وکلا سے خطاب۔. لائسنس ایوارڈ کی تقریب میں ججز سپریم کورٹ جسٹس خواجہ محمد نسیم اور جسٹس رضا علی کے علاوہ ایڈووکیٹ جنرل آزادجموں وکشمیر، وائس چیئرمین بار کونسل آزاد جموں و کشمیر، رکن قانون ساز اسمبلی محترمہ نبیلہ ایوب، صدر سپریم کورٹ بار راجہ طارق بشیر، صدر ہائی کورٹ بارہارون ریاض مغل اور فضل محمود بیگ صدر سنٹرل بار سینئر وکلا نے شرکت کی.. چیف جسٹس آزاد جموں و کشمیر اور معزز جج صاحبان نے سپریم کورٹ کا لائسنس حاصل کرنے والے وکلا کو لائسنس دیے.. اس موقع پر چیف جسٹس آزاد جموں و کشمیر جسٹس راجہ سعید اکرم خان نے اپنے خطاب میں لائسنس حاصل کرنے والے وکلا کومبارکباد دی اور کہا کہ وکلا کو محنت اور لگن کے ساتھ پوری تیاری سے عدالتوں میں پیش ہونا چاہیں.. انھوں نے کہا کہ آپ بہترین وکلا ہیں اور امید ہے کہ اپنی پیشہ ورانہ ذمہ داریوں کی ادائیگی مکمل تندہی کے ساتھ انجام دیں گے۔ بار اور بینچ باہم لازم و ملزوم ہیں۔ہمارا لباس بھی ایک جیسا ہے،عدالت میں بات بھی ایک ہی کرتے ہیں اور وہ بات قانون کی بات ہوتی ہے۔ انھوں نے مزید کہا کہ کسی بھی انسان کو تکبر روانہیں ہے۔ہمیں چاہیے کہ نرمی اور عاجزی سے کام لیں.۔ہم سب کو اللہ تعالیٰ کے سامنے جوابدہ ہونا ہے۔آخر میں انھوں نے تمام بار عہدیداران اور وائس چیئرمین بار کونسل کا شکریہ ادا کیا کہ انھوں نے تقریب میں شرکت کی اور کہا کہ دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ آپ کو مستقبل میں کامیابی و کامرانی عطا فرمائے۔

 
میرپور (24 جولائی 2022ء):
چیف جسٹس آزاد جموں وکشمیر جناب جسٹس راجہ سعید اکرم خان نے ضلع میرپور میں دریائے جہلم اور منگلا ڈیم کنارے،غیرقانونی اور آبادی کے قریب کریش مشین ہاکے کاروبارکے خاتمے،سپریم کورٹ کی ہدایات پر کی جانے والی انسداد تجاوزات کے حوالے سے ہونے والی اب تک ضلع میرپور میں پراگرس، دودھ،دہی اور دیگرکھانے پینے کی اشیاء میں ملاوٹ کرنے والوں کے خلاف کی جانے والی کارروائی اور شہر بھر میں نصب غیرقانونی بڑے بڑے بل بورڈکو ہٹانے کے حوالے سے انتظامیہ کی طرف سے دی جانے والی پراگرس کا جائزہ لیااور دودہ دہی،کھانے پینے کی اشیاء میں ملاوٹ کرنے اور تجاوزات کے خاتمے کے حوالے سے اب تک کی جانے والی پراگرس پر اطیمنان کا اظہار کرتے ہوئے ہدایات دیں کہ ملاوٹ کرنے والے کسی بھی رعایت کے مستحق نہیں ہیں ان کے خلاف اپریشن جاری رہنا چاہیے، اس سلسلہ میں فوڈ اتھارٹی اپنے اختیارات کا درست استعمال کرے خلاف ورزی کرنے والوں کو کیفرکردار تک پہنچایا جائے۔حفظان صحت کے اصولوں کے منافی دودھ،دہی،بیکری اشیاء اور دیگر کھانے پینے کی اشیاء کے غیر معیار ی فروخت کے خلاف مقدمات درج کروائے جائیں تاکہ کوئی بھی انسانی جانوں سے کھیل نہ سکے۔ سپریم کورٹ کی ہدایات پر تجاوزات کے خاتمہ میں کسی سے کوئی رورعایت نہ برتی جائے اور کسی قسم کی سستی یالاپروائی نہ دکھائی جائے۔
ان خیالات کا اظہار انھوں نے ضلع میرپور میں تجاوزات کے خاتمے،غیرقانونی اور آبادی کے قریب کریش مشین ہا کے خاتمے،اشیاء خوردونوش میں ملاوٹ کرنے والوں اور بڑے بڑے بل بورڈ جو غیرقانونی طور پر آویزاں کیے گے ہیں ان کے خاتمے کے حوالے سے منعقدہ پراگرس جائزہ اجلاس میں ہدایات دیتے ہوئے کیا۔پراگرس اجلاس کے موقع ایڈیشنل رجسٹرار سپریم کورٹ افتخار شوکت،کمشنر میرپور ڈویژن چوہدری شوکت علی،چیف انجینئر برقیات سعید گیلانی،،ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل چوہدری شکیل زمان،ڈپٹی کمشنر چوہدری امجد اقبال،ایس ایس پی راجہ عرفان سلیم، ایس ای برقیات چوہدری محمد ضیاد،ڈپٹی ڈائریکٹر فوڈ محمد معروف،ڈسٹرکٹ فوڈ کنٹرولر ذوالفقار علی اور انفارمیشن آفیسر محمد جاوید ملک بھی موجود تھے۔
چیف جسٹس آزاد جموں وکشمیر جناب جسٹس راجہ سعید اکرم خان نے جملہ محکموں کے افسران کو ہدایات دیں کہ عوامی مفادات اور انسانی جانوں کا تحفظ کرنا ریاستی اداروں اورافسران کی ذمہ داری ہے۔تاہم اداروں کے افسران اپنی ذمہ داریاں اس طرح ادا نہیں کر رہے جس کے باعث شہروں میں کچھ افراد کھانے پینے کی اشیاء غیر معیاری،ملاوٹ شدہ اور حفظان صحت کے اصولوں کے منافی فروخت کررہے ہیں۔اس طرح ملاوٹ اور کیمیکل شدہ دودھ بھی فروخت ہورہاہے جوانسانی جانوں کے لیے انتہائی خطرنا ک ہے اس حوالے سے فوڈ اتھارٹی نے میرپور میں اچھا کام کیا ہے جس کو سراہتے ہیں تاہم اس کام کو روزانہ کی بنیاد پرجاری رہنا چاہیے۔دودھ کا کاروبار کرنے والوں کی مکمل رجسٹریشن ہو اور ان سے 5لاکھ روپے نقد کیش سیکورٹی وصول کی جائے۔صفائی و ستھرائی سمیت حفظان صحت کے اصولوں پر کسی قسم کا کوئی کمپرومائز نہ کیا جائے۔بڑی بڑی بیکریز اور کھانے پینے والے کاروباری مراکز میں بننے والی اشیاء فوڈ اتھارٹی کے ایکٹ کے مطابق تیار ہونی چاہیے اور اسکے لیے چیکنگ بغیر اطلاع کے ہونی چاہیے۔
چیف جسٹس آزاد جموں وکشمیر جناب جسٹس راجہ سعید اکرم خان نے انتظامیہ کو ہدایت کی کہ تجاوزات کے خاتمہ کو مزید تیز کیا جائے اور جن علاقوں سے تجاوزات ہٹالی گئی ہیں ان جگہوں کا تحفظ کیا جائے۔ناجائز قابضین سے واگزار ہونے والے رقبہ جات کی طرف کسی قسم کا راستہ وغیرہ نہیں ہونا چاہیے اور نہ ہی عارضی طور پر وہ جگہ قابضین کو استعمال کرنے دی جائے۔
چیف جسٹس آزاد جموں وکشمیر جناب جسٹس راجہ سعید اکرم خان نے مزید کہاکہ عدالت عظمیٰ کے احکامات پر عملدرآمد کرنے کے تمام ریاستی ادارے پابند ہیں اس موقع پر ڈپٹی کمشنر چوہدری امجد اقبال،چیف انجینئر برقیات اور فوڈ اتھارٹی کے افسران نے اپنے اپنے محکموں کے متعلق پراگرس رپورٹ میں بتایا کہ سپریم کورٹ کے احکامات کی روشنی میں میرپور شہر سے تجاوزات کا خاتمہ بتدریج جاری ہے جبکہ فوڈ اتھارٹی بھی روزانہ کی بنیاد پر چیکنگ کر رہی ہے اور کئی دوکانیں بھی سیل کر دی گئیں ہیں اور خلاف ورزی کرنے والوں کو جرمانے بھی کیے گے ہیں اس طرح بعض خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف مقدمات بھی قائم کیے گے ہیں۔چیف انجینئر برقیات نے بتایا کہ کریش مشین ہا کی طرف جانیوالی مین لائن سے تاریں وغیرہ اتار لی گئی ہیں اور ان کے بجلی کے کنکشن منقطع کر دیے گے ہیں۔ڈپٹی کمشنر نے بتایا کہ میرپور میں تمام غیر قانونی کریش مشین ہا کو سیل کردیا گیا ہے۔
 
Muzaffarabad (7th June, 2022):
 
31مئی 2022
چیف جسٹس آزاد جموں و کشمیر جسٹس راجہ سعید اکرم خان، جج سپریم کورٹ جسٹس رضا علی خان، ایڈووکیٹ جنرل خواجہ مقبول وار نے معروف قانون دان صحافی و تجزیہ نگار سردار نذر محمد خان مرحوم کے گھر ان کے اہل خانہ سے افسوس اور دکھ کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے غمزدہ خاندان کے ساتھ دلی ہمدردی کا اظہار کرتے ہوئے دعا کی کہ اللہ تعالیٰ مرحوم کے درجات بلند فرمائے اور پسمانگان کو صبر جمیل عطا فرمائے-

مظفرآباد: چیف جسٹس آزاد جموں سے امام مسجد نبوی مولانا مفتی جمیل الرحمان مدنی نے ملاقات کی۔

کورٹ آف آزادجموں وکشمیر میں منعقدہوا۔ اجلاس میں ممبران اسلامی نظریاتی کونسل مفتی کفایت حسین نقوی، مولانا الطاف سیفی، مولانا پیر حبیب الرحمن محبوبی، قاضی محمود الحسن اشرف،قاری اعظم عارف، مولانا مفتی حسین چشتی، مفتی محمد عارف،سیکرٹری اوقاف و امور دینیہ سردار محمد ظفر خان، سابق سیکرٹری قانون محمد ادریس تبسم، سیکرٹری اسلامی نظریاتی کونسل حافظ رحمت اللہ تصور،سینئر ایڈیشنل سیکرٹری قانون زاہد راجپوت و دیگر نے شرکت کی۔ اسلامی نظریاتی کونسل کی تشکیل کے بعد یہ کونسل کا یہ پہلا تعارفی اجلاس تھا جس میں تمام اراکین کونسل نے آزادکشمیر میں مذہبی بھائی چارے اور بین المسالک ہم آہنگی پر اطمینان کا اظہار کیا۔ اجلاس کو سیکرٹری اسلامی نظریاتی کونسل کی جانب سے کونسل کے انتظامی ڈھانچے اور مسائل کے بارے میں ملٹی میڈیا پر مفصل بریفنگ دی گئی۔ انہوں نے اسلامی نظریاتی کونسل کے قیام سے لیکر اب تک کونسل کی کارکردگی پر چیئرمین اسلامی نظریاتی کونسل و چیف جسٹس اورتمام نئے اراکین کونسل کو بریف کیا۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے چیف جسٹس و چیئرمین اسلامی نظریاتی کونسل جسٹس راجہ سعید اکرم خان نے اسلامی نظریاتی کونسل کے تمام نئے ممبران کو مبارکباد دیتے ہوئے اس توقع کا اظہار کیا کہ نئے ممبران اسلامی اقدار کے فروغ او بین المسالک ہم آہنگی او ر راواداری کے فروغ میں اپنا اہم کردار ادا کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ آزادکشمیر میں بین المسالک ہم آہنگی میں اسلامی نظریاتی کونسل کا اہم کردار ہے۔یہ ملک اسلام کے نام پر بناہے، اسلامی نظریاتی کونسل کو اعزاز حاصل ہے کہ جس مقصد کے لیے یہ ادار ہ کام کر رہا ہے اسی عظیم مقصد کیلئے یہ ملک بنا۔ چیئرمین اسلامی نظریاتی کونسل نے کہاکہ اس وقت سب سے بڑی ضرورت اتحاد و یکجہتی کو فروغ دینے کی ہے۔ مسلمانوں کو جہاں بھی نقصان ہوا اتحاد ویکجہتی نہ ہونے کی وجہ سے ہوا۔ انہوں نے کہاکہ میری کوشش تھی کہ کونسل کے اجلاس قواعد کے تحت تواتر کے ساتھ منعقد ہوں مگر COVID -19 جیسی عالمی موذی وباء کے پیش نظر نافذ لاک ڈاؤن کے باعث اجلاس منعقد کرنا ممکن نہ تھا۔ امید کرتا ہوں کہ نہ صر ف قوانین، ریفرنسز اور دیگر امور میں حکومتی راہنمائی کے لیے قرآن و سنت کی تعلیمات کی روشنی میں بروقت سفارشات مرتب کرنے میں ممبران کونسل محنت اور علمی تحقیق کے ذریعہ اپنی صلاحیتوں سے نوازیں گے اور کونسل کو فعال اور باوقار بنانے میں بھی اپنا کردار ادا کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ اس آئینی ادارہ کے لیے یہ امر باعث سعادت ہے کہ اس ادارہ کی سربراہی قیام سے لے کر اب تک چیف جسٹس صاحبان عدالت العظمیٰ کو تفویض ہوتی رہی ہے جن کی تحقیق کی بدولت ہر دور میں قوانین کی ترتیب و تدوین، معاشرے کی اصلاح اور بین المسالک مذہبی ہم آہنگی کو فروغ دینے میں حکومت، اسمبلی اور عوام الناس کی درست راہنمائی ہوتی رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ میرے لیے اعزاز و سعادت کا باعث ہے کہ ریاست میں نافذ العمل قوانین اور باشندگارن ریاست کی انفرادی و اجتماعی زندگیوں کو قرآن و سنت میں بیان کردہ اصولوں اور تعلیمات سے ہم آہنگ کرنے کے لیے اپنے پیش رو ہم منصب کی طرح آپ حضرات کی مشاورت و معاونت میں اپنا کردار ادا کر سکوں۔انہوں نے کہاکہ اس ادارے کے جو مسائل ہیں حکومت کو ترجیحی بنیادوں پر دیکھنا چاہیے۔اجلاس میں شرکاء کی جانب سے تجاویز بھی دی گئیں۔ اجلاس میں مقبوضہ جموں وکشمیرکی تازہ صورتحال، آزادجموں وکشمیر میں اتحاد و اتفاق کے فروغ اور معاشرتی اصلاح اور سابق چیف جسٹس ہائیکورٹ جسٹس عبدالمجید ملک کو خراج عقیدت پیش کرنے کے حوالہ سے قراردادیں بھی پیش کی گئیں۔ اجلاس کے شرکاء نے قراردادوں سے اتفاق کرتے ہوئے انہیں منظور کر لیا۔سیکرٹری اموردینیہ نے اجلاس میں اسلامی نظریاتی کونسل کی مکانیت اور سٹاف کی کمی کو پورا کرنے کی یقین دہانی کروائی۔ اجلاس کے اختتام پر مقبوضہ جموں وکشمیر کی آزادی، پاکستان کی سلامتی،و استحکام،چیف جسٹس راجہ سعید اکرم خان کے والد راجہ محمد اکرم خان کے بلندی درجات کے لیے خصوصی دعا کی گئی۔سیکرٹری امور دینیہ سردار محمد ظفرخان نے کہاکہ اسلامی نظریاتی کونسل انتہائی اہم ادارہ ہے اس کی مناسب دفتری مکانیت اور سٹاف کی کمی کو پورا کرنے کیلئے ہر ممکن اقدامات اٹھائے جائیں گے۔ اسلامی نظریاتی کونسل کے اجلاس میں مقبوضہ جموں وکشمیرکی تازہ صورتحال کے حوالہ سے منظور کردہ قرارداد میں کہا گیا کہ اسلامی نظریاتی کونسل آزادجموں وکشمیر کا یہ اجلاس مقبوضہ کشمیر میں قابض بھارتی افواج کی جانب سے بیگناہ اور نہتے کشمیریوں پر ظلم و ستم کی کارروائیوں،بھارتی فوجی محاصروں، انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں،مقبوضہ وادی میں نافذ جملہ کالے قوانین، حریت قیادت کی گرفتاریوں، میڈیا اور انسانی حقوق کی تنظیموں پر پابندیوں، گھر گھر تلاشیوں، نوجوانوں کے اغواء اور ان پر تشدد کے بڑھتے ہوئے واقعات اور کشمیری عوام کو مسلمہ بین الاقوامی اصولوں اور اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق اُن کا پیدائشی حق دینے کے ضمن میں حکومت ہند وستان کے مسلسل انکار کی مذموم کوششوں کی شدید الفاظ میں مذمت کرتا ہے۔کونسل کا یہ اجلاس 05 اگست 2019ء کے اقدامات کے نتیجہ میں کی گئی آئینی ترمیم کی آڑ میں بھارتی شہریوں کو مقبوضہ کشمیر میں اسٹیٹ سبجیکٹ جاری کرتے ہوئے ان کی آبادکاری کے اقدامات اور حد بندی کمیشن کی رپورٹ کے مطابق ہندوؤں اکثریت والے حصہ جموں کو مقبوضہ کشمیر اسمبلی میں چھ (۶) اضافی نشستیں دے کر ریاست جموں وکشمیر کی سیاسی ڈیموگرافی تبدیل کرنے کو عالمی قوانین اوراقوام متحدہ کی منظور شدہ قراردادوں کے منافی قرار دیتا ہے۔ اجلاس کی رائے میں بھارتی انتہا پسند حکومت کا یہ اقدام مقبوضہ کشمیر میں بھارتیہ جنتا پارٹی کی حکومت کے قیام کی راہ ہموار کرنے کی گھناؤنی سازش ہے جو کسی صورت شرمندہ تعبیر نہیں ہو گی۔ یہ اجلاس ریاست جموں و کشمیر کی آئینی حیثیت ختم کرنے کے بعد عوامی ردِ عمل کوکچلنے کے لیئے ریاست جموں وکشمیر کے لاکھوں شہریوں کو کرفیو کی بدترین پابندیوں کے ذریعہ اپنے گھروں میں محصور رکھنے، ریاستی قہر و جبر کے ذریعہ اُنہیں اپنے جذبات کے اظہار سے روکنے اور ہر طرح کے ذرائع مواصلات پر سخت ترین پابندیوں کے ذریعہ مقبوضہ جموں وکشمیر میں انسانی حقوق کی بدترین پامالیوں سے بیرونی دنیا کو بے خبر رکھنے پر سخت تشویش اور اضطراب کا ا ظہار کرتا ہے۔اجلاس بھارتی قابض افواج کے ہاتھوں مقبوضہ جموں وکشمیر میں جنم پذیر انسانی المیہ پرا قوام عالم کی خاموشی پر گہری تشویش کا اظہار کرتا ہے اور اقوام عالم کو خبردار کرتا ہے کہ کشمیری عوام کی اُمنگوں اور خواہشات کے مطابق مسئلہ کشمیر کے حل سے مزید چشم پوشی پوری دُنیا کے امن کو تہہ و بالا کرنے کا بھی مؤجب بن سکتی ہے۔اجلاس اسلامی کانفرنس کی تنظیم،اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل، امت مسلمہ کے اتحاد و اتفاق اور مسلم امہ کے حقوق کی بازیابی کے لیئے کام کرنے والی دیگر عالمی تنظیموں، ایمنسٹی انٹرنیشنل، ایشیا واچ، بین الاقوامی ریڈکراس اور انسانی حقوق کی دیگر بین الاقوامی تنظیموں سے یہ اپیل کرتا ہے کہ وہ مقبوضہ جموں وکشمیر میں انسانی حقوق کی بڑھتی ہوئی پامالیوں، اور ریاستی قہر و جبر کے ذریعہ بھارتی پالیسیوں کے نفاذ، اور تحریک حریت کے راہنماؤں اور کارکنوں کی مسلسل غیر قانونی حراستوں اور نظر بندیوں کا نوٹس لیں اور اقوام متحدہ کی قراردادوں اور مسلمہ بین الاقوامی اصولوں کے مطابق کشمیریوں کو ان کا پیدائشی حق دلوانے میں اپنا مثبت اور مؤثر کردار ادا کریں۔ آزادجموں وکشمیر میں اتحاد و اتفاق کے فروغ اور معاشرتی اصلاح کے حوالہ منظور کردہ قرارداد میں کہا گیا کہ آزادجموں وکشمیر اسلامی نظریاتی کونسل کا یہ اجلاس مذہبی قیادت، خطباء و واعظین سے یہ اپیل کرتا ہے کہ وہ تمام مکاتب فکر کے درمیان اتحاد و اتفاق، رواداری و اعتدال اور ہم آہنگی ویکجہتی کے فروغ اور معاشرے سے ہر طرح کی عدم برداشت و شدت پسندی، بغض و عناد،اورہر طرح کے تعصبات کی بیخ کنی کے لیئے اپنی تمام تر توانائیاں صرَف کرنے اور امت مسلمہ کو جسد واحد کی طرح مضبوط و منظم کرنے میں اپنا بھرپور کردار ادا کریں۔اجلاس کی رائے میں اسلام نے قرآن و سنت کی روشنی میں بنی نوع انسان کی انفرادی و اجتماعی زندگیوں کیلئے جو اصول و قواعد وضع کیئے ہیں وہ کسی خاص زمانے، کسی خاص قوم یا کسی خاص علاقے کے لیئے نہیں ہیں اور انہی اصول و قواعد کی توضیح و تشریح کرتے ہوئے مختلف مکاتب فکر نے نہ صرف عصری تقاضوں کا حل پیش کیا بلکہ اس ضمن میں اپنی تحقیق و تنقیح کاایک وافر ذخیرہ بعد میں آنے والوں کے استفادہ اور رہنمائی کیلئے بھی چھوڑا ہے جو آج کے عصری تقاضوں کے حل کیلئے مشعل راہ ہے۔ اجلاس اس یقین کا بھی اظہار کرتا ہے کہ آزادجموں وکشمیر کے علماء کرام و مذہبی قیادت مختلف مکاتب فکر کے درمیان اخوت و یگانگت،ہم آہنگی و یکجہتی اور اتحاد و اتفاق کے فروغ اور معاشرے میں سے انتشار، بغض و عناد اور شدت پسندی و فرقہ پرستی کے خاتمہ،اور ٹیکنالوجی کے اس دور میں نسلِ نو کو مختلف اقسام کی بے راہ روی سے دور رکھنے کے لیئے نہ صرف اُن کی درست راہنمائی کریں گے بلکہ اسلام کے آفاقی اصولوں کے مطابق آزادکشمیر میں مقیم دیگر مذہبی اقلیتوں کے آئینی و قانونی حقوق کے تحفظ اورآزاد خطہ کے عوام کو اپنی انفرادی اور اجتماعی زندگیاں اسلام کی آفاقی تعلیمات کے مطابق ڈھالنے،اعلیٰ اسلامی اقدار کے فروغ اور ہر طرح کی معاشرتی برائیوں اور ناانصافیوں کے خاتمہ کے لیئے ہمیشہ کی طرح آئندہ بھی اپنا مؤثر اور مثبت کردار ادا کرتے رہیں گے۔سابق چیف جسٹس ہائیکورٹ جسٹس عبدالمجید ملک کو خراج عقیدت پیش کرنے کے حوالہ سے منظور کردہ قرارداد میں کہا گیا کہ اسلامی نظریاتی کونسل آزادجموں وکشمیر کا یہ اجلاس سابق چیف جسٹس ہائی کورٹ جناب جسٹس عبدالمجید ملک کی وفات پر گہرے رنج و الم کا اظہار کرتا ہے۔اپنے عدالتی کیریئر کے دوران آزادجموں و کشمیر میں قانون کی عملداری، انصاف کی فراہمی اور عوام حقوق کے تحفظ، کشمیر میں بھارتی سامراج کے ظلم و بربریت کا شکار کشمیریوں کی سیاسی و قانونی مؤثر حمایت اورمسئلہ کشمیر کی آئینی، قانونی و تاریخی حیثیت کو اُجاگر کرنے کے ضمن میں مرحوم کی گرانقدر خدمات پر انہیں خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے رب ذوالجلال سے یہ دُعا کرتا ہے کہ وہ مرحوم کی ہمہ جہتی خدمات کو شرف قبولیت بخشتے ہوئے انہیں جنت الفردوس میں اعلیٰ مقام اور پسماندگان کو یہ صدمہ صبر و استقامت سے برداشت کرنے کی توفیق عطا فرمائے، امین۔

Mirpur (26th April, 2022):

Hon’ble Mr. Justice Raja Saeed Akram Khan Chief Justice of AJK & Hon’ble Judge of Supreme Court Mr. Justice Muhammad Younas Tahir attended the grand iftar dinner with children of KORT at Head Office KORT Educational & Residential Complex Mirpur on 26-04-2022.The Hon’ble Chief Justice of AJK while addressing the KORT community highly appreciated the “INGO” working as well as donor’s participation & maintain organization for larger and better interest of deserving & under privilege class of society. Thereafter, Ch. Muhammad Akhtar the chairman of KORT ended the ceremony with the vote of thanks to Hon’ble Chief Guest & presented a souvenir to Hon’ble Chief Justice of AJK.

Muzaffarabad (10th March, 2022):

Mr. Justice Khawaja Muhammad Nasim, Hon’ble Senior Judge Supreme Court of Azad Jammu & Kashmir has sworn in as Acting Chief Justice of Azad Jammu and Kashmir.

Muzaffarabad:

Farwell was hosted by Hon’ble Chief Justice Mr. Justice Raja Saeed Akram Khan and Hon’ble Judges of the supreme court including all the staff members in honor of the outgoing Registrar Sheikh Rashid Majeed on 08-03-2022 at Supreme Court Muzaffarabad.